مریم نواز والد کا پیغام لیکر اچانک کہاں پہنچ گئیں؟ کیا ہے پیغام؟
مریم نواز والد کا پیغام لیکر اچانک کہاں پہنچ گئیں؟ کیا ہے پیغام؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئی ہیں
مریم نواز کا کہنا تھا کہ لیز کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے ملائیشیا میں جہاز روک لیا گیا،آپ کہتے تھے گرین پاسپورٹ کی عزت کرائیں گے،آج گرین پاسپورٹ کو کوئی ماننے کےلیے بھی تیار نہیں،حکومت فیل ہوچکی ہے مزید نہیں چل سکتی،عوام میں آگاہی اپوزیشن نہیں،حکومت کی کارکردگی سے اجاگرہورہی ہے،مہنگائی کا طوفان حکومتی کارکردگی کا گواہ ہے،جو ناکامی 73 سال میں نہیں ہوئی وہ ڈھائی سال میں ہوگئی،حکومت نااہلی میں اتنی آگے ہے کہ کچھ بھی گروی رکھ سکتی ہے،دوسروں پرتنقید کرنے والوں نے قرضوں کے انبار لگا دیئے،لانگ مارچ ہوگا جس میں اب زیادہ دیر نہیں،
مسلم لیگ ن سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے جتنے بھی رابطے کریں کچھ حاصل نہیں ہوگا،مریم نواز pic.twitter.com/sGnDMoDooO
— Pervaiz Sandhila (@chsandhilaa) January 25, 2021
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ سمیت کسی بھی سیاسی جماعت سے جتنے بھی رابطے کریں کچھ حاصل نہیں ہوگا،اس وقت انہیں اپنی پڑی ہوئی ہے ،مسلم لیگ محفوظ ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے الیکشن لڑنا چاہتا ہے اپوزیشن پر تنقید کے بجائے اپنے ارکان پر توجہ دینی چاہیے،بلاول بھٹوکی تحریک عدم اعتماد کی تجویز پی ڈی ایم اجلاس میں رکھیں گے،نواز شریف صاحب کا پیغام لے کر آئی ہوں۔ حکومت مذاکرات کے لیے رابطے کر رہی ہے لیکن این آر او نہیں دیں گے ،شہباز شریف نے پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے سختی سے منع کیا ہے ، اپنے پروڈکشن آرڈر اپنے پاس ہی رکھیں،
ن لیگی رہنما پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اسپیکر ایوان چلانے میں ناکام ہو چکے ہیں اسپیکر وزیر اعظم کو سمجھائیں کہ وہ الزامات لگانا چھوڑ دیں ،براڈ شیٹ کے معاملے میں نیب اور حکمران سب ناکام ہوئے
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی پنجاب اسمبلی کی کور کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے،اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے حکمت عملی طے کر لی گئی،مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں احتجاج کا فیصلہ کر لیا،ن لیگ کھوکھر برادران کےگھر گرانے کے خلاف ایوان میں احتجاج کرے گی،اجلاس میں حکومتی قانون سازی اور اپوزیشن کی سفارشات پر غور کیا گیا ،اسمبلی بزنس اور حکومتی آرڈیننس کے متعلق بھی مشاورت کی گئی ،اجلاس میں اسمبلی بزنس اور حکومتی آرڈیننس کے متعلق بھی مشاورت کی گئی ،ایوان میں حکومت کے قائمہ کمیٹیوں کے بغیر لائے جانے والے بلز کی مخالفت کا فیصلہ کیا گیا ہے