بانیٔ پی ٹی آئی کا اقدام ملک کو نقصان پہنچائے گا، ان کے دور میں پنجاب کا اسٹرکچر ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نفرت کا مقابلہ نفرت سے نہیں کریں گے، لوگوں کے ذہنوں کو گمراہ کیا گیا لیکن ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے، نفرت، تقسیم اور تعصب ملک کو مزید کمزور کرے گا۔ن لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ جس کی حکومت نہیں بن رہی وہ کہتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی، وہ لوگ قانون کا سہارا نہیں لیتے، غلط بیانی کرتے ہیں، ہم نے الیکشن میں کبھی بھی جھوٹ نہیں بولا۔ان کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں مشورہ دیا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی والی زبان استعمال کریں مگر ہم ایسا نہیں کریں گے، پی ٹی آئی گالیاں دے کر اپنا راستہ بنانا چاہتی ہے تو وہ نہیں بنے گا۔ن لیگی رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ مریم نواز مسلم لیگ ن کی شائننگ اسٹار ہیں، ہم نے مرکز میں وفاقی حکومت کا بوجھ نہ اٹھانے کا کہا تھا، پارٹی قیادت نے اب یہ فیصلہ کر لیا ہے تو چیلنجز کا سامنا کریں گے۔ اسی طرح پی ایم ایل این کے رہنما سردار ایاز صادق نے کہاپی پی نے حکومت کو قومی اسمبلی میں ووٹ دینے کا کہا ہے، اس نے قانونی سازی میں بھی سپورٹ کرنے کا کہا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ شہباز شریف اگلے وزیرِ اعظم ہوں گے، پاکستان مضبوط ہو گا تو ہم سب مضبوط ہوں گے۔ایاز صادق کا کہنا ہے کہ جو اسمبلی میں رہ کر گئے ہیں ان کی خواہش ہے کہ مل کر پاکستان کو مشکل سے نکالیں، ہم کسی سے کوئی بدلہ نہیں لینا چاہتے، 2018ء سے 2022ء تک جو دیکھا گیا اس پر نہیں چلنا چاہتے۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم سب سے ملیں گے اور استدعا کریں گے کہ آئیں سب مل کر کام کریں، جہاں پاکستان کا مفاد آ جائے وہاں ہمیں ایک ہو جانا چاہیے۔