سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ افغانستان اور انڈیا کے ساتھ ہماری تجارت نہیں ہے،

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں ڈپلومیسی تجارت ہے کہ آپ کیا خرید رہے ہیں اور کیا بھیج رہے ہیں ہے، ایسٹ ایشاء کے پاس کوئی ٹرک روٹ نہیں ہے اس معاملے کو دیکھنا چاہیئے، ہماری گیس، ٹرک روٹس اور سفر کے مسائل کو دیکھنا ہوگا،پاکستان اور انڈیا میں ماحولیاتی آلودگی کے مسائل ہیں،اگر ائیر کوالٹی انڈیکس کا یہ مسائل ہے تو پانی اور باقی چیزوں کا اندازہ خود لگا لیں،دونوں ممالک کو سخت مسائل درپیش ہیں لیکن ہم ایک دوسرے سے بات نہیں کرتے، ہمیں اپنے گھر کے مسائل کو حل کرنا ہوگا، غزہ میں نسل کشی ہورہی ہے لیکن سب خاموش ہیں،کیا کسی نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کئے، عوام بول رہی ہے لیکن تمام حکومتیں خاموش ہیں،

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم نے 76 سالوں دنیا کے تمام سسٹمز کو آزمایا لیکن ہم ناکام ہوئے،اب وقت ہے کہ آئین کو آزمایا جائے اور اس پر عمل کیا جائے ، پاکستان میں اس وقت جمہوریت کی سخت ضرورت ہے،جمہوریت کے لیے شفاف انتخابات کا ہونا ضروری ہے، اگر آنے والے انتخابات شفاف نہیں ہوئے تو مسائل حل نہیں ہونگے، کامیاب معشیت کے لیے جمہوریت کا ہونا ضروری ہے،سیاست کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے،پاکستان آٹومیٹک اسلحے کے لائسنس دیتا ہے، حتی کے افعانستان اور لبنان فراہم نہیں کرتا،جب سیاسی مسائل حل ہونگے تو معیشت کے مسائل حل ہوجائے گے ، شاہد خاقان عباسی

Shares: