حکومت کی جانب سے مساجد کو مفت بجلی دینے کا منصوبہ خطرے میں پڑ گیا، وزارت توانائی نے مساجد کو مفت بجلی دینے کے حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی تجویزپرعمل کرنا ناممکن قراردے دیا،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کااجلاس چئیرمین سینٹر فدا محمد کی سربراہی میں اولڈ پیپس ہال میں ہوا۔اجلاس میں مولوی فیض محمد،آغاشاہ زیب درانی ،محمداکرم اور وزارت توانائی کے حکام نے شرکت کی۔وزارت توانائی کے حکام نے کمیٹی کوبتایا کہ مساجد کو مفت بجلی دینے کے حوالے سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی تجویزپرعمل کرنا نا ممکن ہے، تمام بجلی کی ترسیل کارکمپنیاں خسارے میں ہیں اس سے ان کمپنیوں پر مزید بوجھ پڑے گا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی نے کوہاٹ کے علاقے میں خصوصی پروگرام کے تحت 80فیصد مکمل ہونے والے منصوبے کو20فیصد فنڈزجاری کرنے کے حوالے سے معاملے کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی کوبھیجتے ہوئے سفارش کی کہ اگر 80فیصد کام ہوگیا ہے تو منصوبے کے لیے فنڈزجاری کئے جائیں۔

سیکرٹری وزارت توانائی نے کمیٹی کوبتایا کہ پانی ضرورت کے مطابق دینا چاہیے مگر ماضی میں فنڈز سیاسی طور پر یکساں دیا جاتا تھا جس سے جہاں ضرورت نہیں ہوتی وہاں فنڈز ضائع ہوجاتے تھے بجلی کے لیے بھی ضرورت کے مطابق فنڈز ہونے چاہیے پی ایس ڈی پی وزارت توانائی کو کم فنڈز دیئے جاتے ہیں حکومت فنڈز نہیں دیتی ہے ماضی میں سیاسی طور پر بجلی کی ترسیل کا نظام بنتا رہا۔پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی ( پیسکو) اورکوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) میں فنڈز کے مسائل ہیں. پیسکو کے پاس ٹرانسفارمر کی مرمت کے پیسے نہیں تھے ٹیسکو میں بھی فنڈز کی ضرورت ہے ٹیسکو کا نظام اتنا خراب ہوچکاہے کہ دس گھنٹے سے زیادہ بجلی نہیں دے سکتے ہیں.بلوچستان میں بجلی دینے کے لیے حکومت کو فنڈز دینے ہوں گے مکران کا پورا سسٹم اپڈیٹ ہورہاہے. جب تک نظام ٹھیک نہیں کریں گے فنڈز ضائع ہوجائیں گے۔

کیسکو میں سب سے بڑا مسئلہ ٹیوب ویل ہیں قلعہ سیف اللہ ، پشین اورخضدار میں چوری ختم کرنے کی کوشش کی بلوچستان میں12سو غیر قانونی ٹیوب ویلز ہیں۔بلوچستان کے حوالے سے سبسڈی نہیں دیتے ہیں وفاقی حکومت دے دیتی ہے مگر صوبائی حکومت نہیں دیتی ہے.پیسکو کو پاوں پر کھڑا ہونے کے لیے ایک سال کا عرصہ درکا ہے۔ایران سے سو میگا واٹ بجلی کا معاہدہ دوبارہ کیا.اب 70میگا واٹ کم ازکم بجلی ایران دے گا۔چوری کے روک تھام پر کافی کام ہورہاہے. مئی کے مہینے تک پچھلے سال کے مقابلے میں خسارہ کم کیا ہے اور ریکوری بھی زیادہ کی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی ذیلی کمیٹی نے ملک بھر میں بجلی کی چوری روکنے کے لیے تجویز دی تھی کہ جو مسجد بجلی چوری کیخلاف فتویٰ دے گی اس کو ماہانہ 400 یونٹس مفت فراہم کیے جائیں گے۔
محمد اویس

Shares: