مسجد نبوی میں الیکٹرانک چپ والے 25 ہزار قالین کی خصوصیات
مدینہ منورہ: مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں نمازیوں کے لیے اعلی معیار کے قالین بچھائے گئے ہیں جن میں الیکٹرانک چپ لگی ہوئی ہیں جس میں قالین کی تیاری، اس کا مقام، دھونے کے اوقات اور انفرادی شناخت کی معلومات موجود ہوتی ہیں۔
باغی ٹی وی : العربیہ کے مطابق انتہائی پُر تعیش اور الیکٹرانک سسٹم سے منسلک ان قالینوں کو ایک مربوط نظام کے تحت استعمال کیا جاتا ہے مسجد نبوی کی 25 ہزار قالین ’’ آر ایف آئی ڈی‘‘ سسٹم سے منسلک ہیں جسےایک مربوط نظام کےتحت استعمال کیاجاتا ہےچپ میں سارا ڈیٹا حتیٰ کہ قالین کے دھونے کے اوقات بھی محفوظ ہوتے ہیں۔
نیا وائرس، سعودی عرب، یو اے ای، کویت نے شہریوں پر لگائی پابندی
جس الیکٹرانک سسٹم سے یہ چپ منسلک ہوتی ہیں اس سسٹم میں قالین کا سارا ڈیٹا موجود ہوتا ہے۔ قالین کی تیاری، اس کا استعمال، اس کی جگہ، اس کے دھونے کے اوقات تک محفوظ ہوتے ہیں۔ قالینوں کی تعداد گننے اور ڈیجیٹل بار کوڈ پر آئٹم ڈیٹا پرنٹ کرنے کے ذریعہ ہر قالین کی ایک الگ انفرادی شناخت بھی موجود ہوتی ہے۔ الیکٹرانک سسٹم کے ذریعے قالینوں کی کل تعداد اور بچھائے گئے قالینوں کی تعداد بھی معلوم ہو رہی ہوتی ہے۔
اس خصوصی قالین کی موٹائی 16 ملی میٹر ہے۔ انسانی کثافت کی مضبوطی سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اس قالین میں کپڑے کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس طرح یہ قالین نمازیوں کو عبادات کی ادائیگی کے دوران مکمل سکون اور آرام فراہم کرتا ہے۔
خالص ایکریلک یارن کے ڈھیر کا وزن 4000 گرام فی مربع میٹر لگایا گیا ہے۔ یارن کے ڈھیر کی اونچائی 14 ملی میٹر تک پہنچتی ہے۔ ایک قالین کی کل اونچائی 16 ملی میٹر تک پہنچ جاتی ہے۔ قالین کے فی مربع میٹر میں 575 ہزار ناٹ یا گرہیں ہوتی ہیں۔
ماہ رمضان میں موسیقی کا پروگرام نشر کرنے پر طالبان نےخواتین کے زیرانتظام ریڈیواسٹیشن بند …
اس قالین میں عرض سمت میں دھاگوں کی تعداد کا تخمینہ فی 10 سینٹی میٹر 115 دھاگوں کا لگایا گیا ہےاور طول سمت میں دھاگوں کی تعداد کا تخمینہ فی 10 سینٹی میٹر 52.5 دھاگوں کا لگایا گیا ہے۔ مسجد نبوی میں الیکٹرانک نظام سے مربوط ایسے 25 ہزار قالین موجود ہیں۔