ماسک نے بڑے بڑوں کے عیب چھپا رکھے ہیں.
جناب منصف!
جس طرح تم نے اپنے براؤزر میں کچھ مخصوص ٹیب چھپا رکھے ہیں
اسی طرح ماسک نے بڑے بڑوں کے عیب چھپا رکھے ہیں.
جناب منصف!
کل دن کی ہی بات ہے، عجب ہوئی اک واردات یے
میں گھر سے نکلا ہی تھا کہ ایک ماسک پوش نے میری کنپٹی پر رکھ دی بندوق کی نالی، اور زور زور سے کہنے لگا آج چل جائیو سالی
کہنے لگا کہ نکالو جو کچھ جیب میں ہے
میں نے کہا نکال لو جو کچھ جیب میں ہے.
اس نے میری جیبوں کو ٹٹولا، پھر منہ بنا کر بولا
تم تو خاطر خواہ امیر لگتے ہو، جیب میں صرف دو والے سکے رکھتے ہو.
میں نے کہا دل سے امیر ہوں، شکل سے غربت جھلکتی ہے
ماسک جیسی چیز میرے عیبوں کو ڈھکتی ہے.
مایوس ہو کر اس ٹریگر جو دبایا، پانی کا اک فوارہ سا باہر نکل آیا
یعنی اس کمینے نے مجھے پاگل بنایا.
جی میں آئی کہ ڈاکو کو پہچانا جائے، اس کی ڈکیتیوں کو لگام ڈالا جائے
یہ سوچ کر میں اسکے پیچھے ہو لیا، من ہی من اپنی بے عزتی پر رو لیا
تھوڑا آگے گیا تو کیا دیکھتا ہوں
پانچ چھ لڑکے ماسک پہن کر کھڑے ہیں، سبھی کے ہاتھوں میں پستول اور چھڑے ہیں.
انہی چھڑوں کے ذریعے وہ دیہاڑی لگاتے ہیں
اور ماسک پہن کر اپنے عیب چھپاتے ہیں.
جناب منصف!
ایک سیاسی جلسی میں ہوا شرکت کا احتمال، پڑھے لکھے افراد تھے وہاں خال خال
جلسی کے اختتام پر کہا گیا دعا کرائی جائے، دعا کے بعد ایک کپ چائے پلائی جائے
دعا کیلئے مگر کوئی آگے نہ آسکا، مارے شرم کے ہاتھ اٹھا نہ سکا
اتنے میں ایک ماسک پوش کھڑا ہوا اور ہوا میں ہاتھ بلند کرکے انتہائی نامناسب انداز میں کہا
"یا الٰہی! تیری… بارگاہ میں التجا کرتے ہیں.”
میں نے سوچا یہ کس کی دعا کا اثر اتنا دلخراش ہے
ماسک اترا تو معلوم پڑا، یہ تو ایک بدمعاش ہے
وہ بدمعاش جس نے اپنے اثاثے فرام نیب چھپا رکھے ہیں
ماسک نے بڑے بڑوں کے عیب چھپا رکھے ہیں.
جناب منصف!
ماسک کے استعمال کا سب سے بڑا فائدہ نوجوان نسل کو یوں ہوا ہے کہ اب ہالی ووڈ کی فلموں میں اداکاروں نے ماسک پہن رکھے ہیں.
ماسک پہن کر وہ اپنی ثقافت کا سرعام اظہار کر نہیں سکتے
اور ہم گھر والوں کے ساتھ بیٹھ کر فلم دیکھنے سے ڈر نہیں سکتے.
جناب منصف!
اک روز میں اور میرا دوست کررہے تھے کچھ مردانہ باتیں…
باتوں باتوں میں ہماری آواز ہوگئی اس قدر بلند
کمرے سے باہر تک جانے لگا ہماری باتوں کا گند
اتنے میں ایک صاحب اندر جھانکنے آگئے، کہنے لگے نوجوان تم تو چھاگئے
اس عمر میں جب سب کرتے ہیں بچگانہ باتیں، تم کررہے ہو سرعام مردانہ باتیں
ذرا اپنی پیاری سی صورت تو دکھاؤ، ذرا اپنا یہ ماسک تو اٹھاؤ
میں ان کی سازش کو سمجھ گیا اور ماسک اتارے بغیر کہا…
یہ سب راز قدرت نے غیب میں چھپا رکھے ہیں
ماسک نے بڑے بڑوں کے عیب چھپا رکھے ہیں.
جناب منصف!
اک روز ہمارا امتحاں ہوا، امتحاں نہیں بلکہ طعنۂ جاں ہوا
اس روز بھی ماسک نے ہماری کم علمی کو چھپایا، پہلے کا A دوسرے کا D ہر کوئی چلایا
آج بھی ہمارے کارنامے اس لیب چھپا رکھے ہیں
ماسک نے بڑے بڑوں کے عیب چھپا رکھے ہیں.
جناب منصف!
زمانہ بہت خطرناک ہے. ہر کوئی شاطر ہے، ہر کوئی مکار ہے.
آج کے انساں نے اپنے اندر کیا کیا مکر و فریب چھپا رکھے ہیں
یہ تو خدائی ماسک نے بڑے بڑوں کے عیب چھپا رکھے ہیں
ماسک نے بڑے بڑوں کے عیب چھپا رکھے ہیں…!