مصنوعی ذہانت (اے آئی) سیاحت اور سفری صنعت کو نئی جہت دے رہی ہے، جہاں یہ سفر کی منصوبہ بندی، بکنگ، اور تجربات کو بدل کر رکھ رہی ہے وہیں ذاتی تجربات کی فراہمی سے لے کر ڈائنامک پرائسنگ اور ورچوئل اسسٹنٹس تک، اے آئی ٹیکنالوجی کا انضمام سفری صنعت میں ایک نئے دور کی شروعات کر رہا ہے۔
ذاتی تجربات: انفرادی ضروریات کے مطابق سفر کی تشکیل
مصنوعی ذہانت کا سب سے بڑا کارنامہ سفری صنعت میں ذاتی تجربات فراہم کرنا ہے۔ جدید الگورتھمز صارفین کی براؤزنگ ہسٹری، بکنگ پیٹرنز، اور سوشل میڈیا سرگرمیوں کا تجزیہ کرتے ہیں تاکہ ان کے لیے منفرد اور ذاتی نوعیت کی تجاویز دی جا سکیں۔
مثال کے طور پر، KAYAK نے چیٹ جی پی ٹی کو اپنے سسٹم میں شامل کیا ہے تاکہ صارفین کو بہتر اور زیادہ قدرتی انداز میں تلاش کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
KAYAK کے چیف سائنٹسٹ میتھیاس کیلر کے مطابق، “یہ فیچر صارفین کو ہماری سرچ انجن کے ساتھ زیادہ قدرتی اور گفتگو پر مبنی انداز میں رابطہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔” صارفین اب ایسے سوالات کر سکتے ہیں جیسے، “لندن سے اپریل میں £300 سے کم میں کہاں کا سفر کیا جا سکتا ہے؟” اور فوری طور پر ڈیٹا پر مبنی جوابات حاصل کر سکتے ہیں۔
ڈائنامک پرائسنگ: بچت اور آمدنی میں اضافہ
مصنوعی ذہانت پر مبنی ڈائنامک پرائسنگ سفر کی بکنگ کے انداز کو بدل رہی ہے۔ یہ الگورتھمز حقیقی وقت میں طلب، موسمی حالات، اور صارفین کی ترجیحات جیسے عوامل کا تجزیہ کرتے ہیں تاکہ قیمتوں کی حکمت عملی کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس سے نہ صرف صارفین کو مناسب قیمتوں پر خدمات ملتی ہیں بلکہ کمپنیوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔KAYAK جیسے ٹولز کے ذریعے صارفین قیمتوں کا موازنہ کر سکتے ہیں اور سفر کے لیے بہترین وقت کی پیش گوئی کر سکتے ہیں، جس سے فیصلہ سازی آسان ہو جاتی ہے۔
چیٹ بوٹس اور ورچوئل اسسٹنٹس: کسٹمر سروس کا مستقبل
اے آئی پر مبنی چیٹ بوٹس اور ورچوئل اسسٹنٹس سفری صنعت میں کسٹمر سروس کو بہتر بنا رہے ہیں۔ یہ نظام نیچرل لینگویج پروسیسنگ (NLP) کے ذریعے پیچیدہ سوالات کو سمجھنے، ریزرویشن کرنے، اور متعدد زبانوں میں تجاویز فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
Expedia کا اے آئی  اسسٹنٹ “رومی” ایک ٹریول ایجنٹ، کنسیئر، اور ذاتی اسسٹنٹ کی طرح کام کرتا ہے۔ یہ حقیقی وقت میں سفر کے شیڈول کی معلومات دیتا ہے اور موسم جیسی رکاوٹوں کے بارے میں آگاہ کرتا ہے۔KAYAK کے کیلر کے مطابق، “صارفین کو اب معلومات تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، انہیں درست جوابات فوری طور پر مل جائیں گے۔”
اے آئی اور عالمی سفری صنعت
مصنوعی ذہانت کے مسلسل ارتقا کے ساتھ، اس کی ایپلیکیشنز عالمی سفری صنعت کو بدل رہی ہیں۔ ذاتی تجربات، ڈائنامک پرائسنگ، اور اسمارٹ اسسٹنٹس کے انضمام سےاے آئی نہ صرف کارکردگی کو بڑھا رہا ہے بلکہ صارفین کے اطمینان میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔
چیلنجز اور مستقبل کا راستہ
اگرچہ مصنوعی ذہانت کے مواقع بے پناہ ہیں، لیکن یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ کیا AI انسانی سفری ایجنٹس کے ذاتی لمس کی جگہ لے سکتا ہے؟ یا یہ ان کے تجربے کو مکمل کرے گا؟ امکان یہی ہے کہ ایک ہائبرڈ ماڈل اپنایا جائے گا، جہاں اے آئی معمول کے کام سنبھالے گا اور انسانی ایجنٹس پیچیدہ اور زیادہ اہم معاملات پر توجہ دیں گے۔
اختتام
مصنوعی ذہانت محض ایک رجحان نہیں بلکہ سفری صنعت میں ایک انقلاب ہے۔ ذاتی تجربات کو بہتر بنا کر، قیمتوں کو بہتر بنا کر، اور کسٹمر سروس کو آسان بنا کر اے آئی سفر کے تجربات کے نئے معیارات قائم کر رہا ہے۔ جیسے جیسے ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے، اس کا سفری صنعت میں انضمام سفر کی منصوبہ بندی اور تجربے کو زیادہ بدیہی، موثر، اور دلچسپ بنائے گا۔
پاک افغان شاہراہ پر حادثہ، 25 افراد زخمی، سیکورٹی فورسز کی بروقت امداد
پاکستان کے موجودہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب تشویشناک ہے،وفاقی وزیر خزانہ








