لاہور: صوبہ پنجاب کی پولیس نےمصنوعی ذہانت پر مبنی جدید شناختی نظام متعارف کرا دیا، یہ نظام جدید ترین مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی سے مطابقت کے ساتھ بنایا گیا ہے جو مجرمان کی درست شناخت کے بعد تیزی سے گرفتاریوں کو یقینی بنائے گا
باغی ٹی وی : پنجاب پولیس کی جانب سے متعارف کرائے گئے ’فیس ٹریس سسٹم‘ (ایف ٹی ایس) میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کی مدد سے ایک کروڑ 80 لاکھ افراد بشمول مشتبہ افراد اورمجرمان کا ڈیٹا شامل کیا گیا ہےمتعارف کرائی جانے والی جدید ٹیکنالوجی صوبہ پنجاب میں قانون نافذ کرنے والے افسران کو مطلوب مجرمان اور ملزمان کو مؤثر طریقے سے تلاش کرنے میں مدد دے گی۔
جدید سسٹم کے لیے پنجاب پولیس کے ڈرائیونگ لائسنس برانچ سے ایک کروڑ 60 لاکھ افراد کی تصاویر و ڈیٹا، کرائم ریکارڈ برانچ سے 18 لاکھ افراد کا ریکارڈ، پنجاب خدمت مراکز سے 13 لاکھ افراد کا ڈیٹا جب کہ صوبے بھر کی جیلوں سے 3 لاکھ مشتبہ افراد اور ملزمان کا ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے۔
انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) پنجاب عثمان انور نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے پنجاب پولیس انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ونگ کی جانب سے تیار کردہ جدید ترین سسٹم کا افتتاح کیا آئی ٹی ونگ کے سربراہ ڈی آئی جی احسن یونس نے پنجاب پولیس کے مختلف ذرائع اور متعلقہ محکموں سے ڈیٹا حاصل کیا جس کی مدد سے جدید ٹیکنالوجی نظام کو تیار کیا گیا۔ ایف ٹی ایس کے نفاذ کو پورے صوبے کے تفتیشی افسران کے لیے قابل رسائی بنایا گیا ہے
رپورٹ کے مطابق ایک سینئر پولیس افسر نے اس حوالے سے کہا کہ اس سے قبل پولیس افسران روایتی طریقوں پر انحصار کرتے تھے جس میں مختلف مقامات کا دورہ بھی شامل ہوتا تھا جس میں وقت اور ذرائع خرچ ہوتے تھے لیکن اب صرف ایک بٹن دبانے سے تفتیشی افسران فوری طور پر آن لائن پلیٹ فارم پر مشتبہ افراد اور ملزمان کی شناخت کی تصدیق کر سکتے ہیں۔








