بھارتی حکومت نے منی پورمیں قتل عام کیلئے مزید کمانڈوز بھیج دئے،انٹرنیٹ سروس معطل

نئی دہلی،باغی ٹی وی(ویب ڈیسک)طاقت کے نشے میں بدمست مودی سرکارنے ہندوتوا کی نسل کُش پالیسیاں پورے بھارت میں پھیلا دیں۔ ریاست منی پور میں بدترین ہنگاموں کے نتیجے میں حالات بے قابو ہو گئے ہیں ، جلتی پر تیل ڈالنے ،آگ اور خون کی ہولی کھیلنے کیلئے سینٹرل ریزرو پولیس فورس( سی آر پی ایف) کے کمانڈوزسمیت مزید 1500 سپاہی روانہ کر دیئے گئے۔ ریاست میں سی آر پی ایف کی کُل 15 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں جواب تک صورت حال سنبھالنے میں بُری طرح ناکام ہیں۔جبکہ بی ایس ایف، انڈین آرمی اور دیگر فورسز کے اہلکار پہلے ہی موجود ہیں۔
ریاستی دارالحکومت اِمپھال میں متعدد گرجا گھراورمکانات جلا دیے گئے ہیں ، کئی لوگوں کے بھی زندہ جلنے کی اطلاعات ہیں۔عوامی احتجاج کو کچلنے کے لیے چوراچند پور میں کرفیو نافذ کردیا گیا،مظالم بے نقاب ہونے کے خوف سے ریاست بھر میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کی گئی ہے ۔منی پور میں جاری پُرتشدد کارروائیوں میں اب تک 10 افراد ہلاک اور حکومتی ایما پر شہریوں پر ظلم و زیادتی کے نتیجے میں 80 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ بد امنی کی وجہ منی پور کی غیر قبائلی آبادیوں کا یہ مطالبہ ہے کہ اُنہیں قبائلی درجہ دیا جائے تاکہ اُن کی آبائی زمینوں، ثقافت اور شناخت کو قانونی تحفظ مل سکے۔ منی پور میں میٹ آئی نامی غیر قبائلی افراد اکثریت میں ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ غیر ریاستی تارکین وطن کی وجہ سے اُن کی زمینیں اور حقوق خطرے میں ہیں۔ اس مطالبے کے خلاف منی پور کے قدیم قبائلیوں کی تنظیمیں احتجاج کر رہی ہیں جسے طاقت کے ذریعے کچلنے کی کوشش کے دوران منی پور میں فسادات شروع ہوئے۔
کانگریس نے منی پور میں پیدا خراب حالات کے لیے بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’’منی پور جل رہا ہے۔ بی جے پی نے برادریوں میں شگاف پیدا کیا ہے اور ایک خوبصورت ریاست میں موجود امن کو پوری طرح ختم کر دیا ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’بی جے پی کی نفرت و تقسیم کی سیاست اور اقتدار کا لالچ اس خراب حالت کے لیے ذمہ دار ہے۔‘‘ اپنے ٹوئٹ میں کھڑگے نے عوام سے گزارش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور امن کو بحال ہونے کا موقع دیں۔‘


کانگریس جنرل سکریٹری اور سرکردہ لیڈر جئے رام رمیش نے منی پور میں تشدد واقعہ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ڈبل انجن حکومت کی یہ حقیقت ہے: ریاست کو آگ لگا دو، مرکز میں خاموش رہو۔‘‘ پھر وہ لکھتے ہیں ’’بی جے پی کے ذریعہ حکومت تشکیل کے 15 ماہ سے بھی کم عرصے میں پوری ریاست منی پور میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔ لیکن مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور پی ایم مودی کرناٹک میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔‘‘


واضح رہے کہ ریاست منی پور میں کشیدگی پر قابو پانے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور پوری ریاست میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے.

Leave a reply