فیصل آباد کے تھانہ پیپلز کالونی کے علاقے میں مساج کے نام پر زنا اور حرام کاری کے کاروبار کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ کاروبار سوشل میڈیا جیسے فیس بک اور انسٹاگرام کے ذریعے سرعام چل رہا ہے، جس کے ذریعے ایڈوانس بکنگ کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اس غیر قانونی سرگرمی میں مبینہ طور پر صحافت کے نام پر جعلی صحافی مرزا اویس کا ہاتھ ہے، جو اپنے میڈیا کی شناخت کا استعمال کرتے ہوئے اس کاروبار کو چلانے کا کام کر رہا ہے۔مرزا اویس نے صحافت کے نام پر اس کاروبار کو چلایا اور میڈیا کی آڑ میں مساج سنٹرز کے ذریعے لوگوں کو غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث کیا۔ اس کی کارروائیوں کا انکشاف ہونے کے بعد اس کے پیچھے چھپے ہوئے غیر قانونی کاروبار کا راز فاش ہوا، جس کے مطابق وہ پیپلز کالونی اور مدینہ ٹاؤن کے علاقوں میں متعدد مساج سنٹرز چلا رہا تھا۔ اس نے اعلیٰ پولیس افسران اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افراد کو منتھلیاں آفر کرنے کے لئے نذرانے بھی پہنچائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بڑے پیمانے پر چلنے والے زنا کے کاروبار میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کی معاونت بھی شامل ہو سکتی ہے۔ اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ مرزا اویس کی جانب سے پولیس کے بڑے افسران کو منتھلیاں دی جاتی تھیں، تاکہ وہ اس غیر قانونی کاروبار کو چلانے میں معاونت فراہم کر سکیں۔
مرزا اویس کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں اسے پولیس افسران کے ساتھ منتھلی دینے کی بات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد پولیس افسران کے کردار پر سوالات اٹھنے شروع ہو گئے ہیں اور عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے عوامی مطالبہ ہے کہ اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث تمام افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان کے ساتھ تعاون کرنے والے پولیس افسران کے خلاف بھی تحقیقات کی جائیں تاکہ اس غیر اخلاقی کاروبار کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔
واقعہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد فیصل آباد کے علاقے پیپلز کالونی میں مبینہ طور پر مساج سینٹر کی آڑ میں چلنے والے قحبہ خانے کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ ہدایات انٹیلی جنس ایجنسی کی ایک رپورٹ کی بنیاد پر دی گئی ہیں، جس میں غیر اخلاقی سرگرمیوں کے شواہد پیش کیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق، فیصل آباد پولیس کو موصول ہونے والی خفیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پیپلز کالونی کے مختلف مقامات پر موجود بعض مساج سینٹرز درحقیقت غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ان مراکز میں نہ صرف جسم فروشی کا دھندہ کیا جا رہا ہے بلکہ اس میں کم عمر لڑکیوں کے استحصال کی اطلاعات بھی شامل ہیں۔ریجنل پولیس آفیسر فیصل آباد کو بھیجی گئی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ان مراکز میں مخصوص کوڈ ورڈز کے ذریعے گاہکوں سے رابطہ کیا جاتا ہے اور مخصوص نمبروں کے ذریعے بکنگ کی جاتی ہے۔ پولیس حکام کو ان نمبروں کی تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں تاکہ تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا جا سکے۔اس انٹیلی جنس رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ پولیس اسٹیشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ان مراکز کے خلاف سخت ایکشن لے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں ان مراکز پر بڑے پیمانے پر چھاپے مارے جائیں گے اور ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔