کراچی کی سیشن عدالت میں نیپا چورنگی کے قریب مین ہول میں گرکر 3 سالہ بچے ابراہیم کے جاں بحق ہونے کے معاملے پر میئر کراچی، ٹاؤن چیئرمین، ایم ڈی واٹر کارپوریشن اور بی آر ٹی کنٹریکٹر و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تین مختلف درخواستیں دائر کردی گئیں۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی میں نیپا فلائی اوور کے قریب مین ہول میں گر کر تین سالہ ابراہیم کے جاں بحق ہونےکے معاملے پر تینوں درخواستیں کراچی کے وکلا کی جانب سے دائر کی گئی ہیں،درخواستوں میں مؤقف اپنایا گیا ہےکہ ایدھی فاؤنڈیشن کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 23 شہری گٹر میں گرکر جاں بحق ہوئےہیں۔ حالیہ واقعے میں ریسکیو آپریشن روکا گیا، شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہیوی مشینری منگوا کر دوبارہ آپریشن شروع کرایا،درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ نامزد ملزمان کے خلاف قتل بالسبب کا مقدمہ درج کیا جائے، پولیس نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کر رہی ہے، معاملے کی تحقیقات کے لیے ایس پی رینک کے افسر کو مقرر کیا جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ اتوار کی رات گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب 3 سال کا بچہ کھلے مین ہول میں گرگیا تھا جس کے بعد ریسکیو اہلکاروں نے بچے کی تلاش شروع کی تاہم وہ ناکام رہے اور ریسکیو آپریشن کو عارضی طور پر روک دیاگیا، ریسکیو آپریشن رکنے کے بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کےتحت ہیوی مشینری منگوائی اور جائے وقوعہ پر کھدائی کی گئی،کھلے مین ہول میں گرنے والے بچےکی شناخت 3 سال کے ابراہیم ولد نبیل کےنام سے ہوئی، ابراہیم فیملی کے ہمراہ ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں شاپنگ کرنے آیا تھا۔

Shares: