انسدادالیکٹرانک کرائم کورٹ میں جج ارشدملک ویڈیو اسکینڈل کی سماعت ہوئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے ڈسچارج ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنےسےمتعلق درخواست دائرکر دی،ایف آئی اے نے عدالت میں کہا کہ مرکزی ملزم میاں طارق جوڈیشل ہے،2 ملزمان ناصربٹ،سلیم رضااشتہاری ہیں،ناصرجنجوعہ،مہرغلام جیلانی ،خرم شہزادکوجوڈیشل مجسٹریٹ نے ڈسچارج کردیا،ملزمان کو ڈسچارج کرنے پرڈی جی ایف آئی اے نےتفتیشی ٹیم تبدیل کی ،ڈسچارج تینوں ملزمان کے خلاف واضح شواہد موجود ہیں

ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج کا کیس سننے سے معذرت

ویڈیو سیکنڈل، ناصر جنجوعہ کے خلاف شواہد نہیں ملے، ایف آئی اے،جج

ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالت میں مزید کہا کہ ملزمان کوسمن بھی جاری کیےلیکن تفتیش میں شامل نہیں ہورہے،ایک ملزم غائب بھی ہے،وارنٹ گرفتاری جاری کیےجائیں تاکہ ملزمان سے تفتیش کی جا سکے ،

عدالت نے کہا کہ درخواست مسترد کی جاتی ہے،ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ درخواست مسترد نہ کریں درخواست واپس لینا چاہیں گے،جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مذاق نہیں ، اب درخواست پر فیصلہ ہی کیا جائے گا،عدالت نے ملزمان کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

ویڈیو سیکنڈل میں گرفتار میاں طارق کے دفتر پر ایف آئی اے کی کاروائی

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج کی خدمات دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئیں، جج ارشد ملک نے حلف نامے میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی.

میاں طاق نے جج ارشد ملک کی ویڈیو کس کو بیچی تھی؟ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں بتا دیا

تم کون ہوتے ہو میری ویڈیو بنانے والے؟ مریم نواز برہم

 

 

Shares: