مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں سابق لیکچرار کو عدالت نے سنائی بڑی سزا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں گرفتارسابق لیکچرارجنید حفیظ کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ،عدالت نے ملزم کو سزائےموت،10لاکھ روپے جرمانہ اورایک سال قید کی سزا سنائی،ملزم کے پہلےوکیل راشدرحمان کو مقدمہ کی پیروی کرنے پرقتل کردیا گیا تھا،راشدرحمان ایڈووکیٹ کو7مئی 2014 کوان کے چیمبر میں گولی ماری گئی تھی، ملزم کے دوسرےوکیل کیس کی پیروی سے دستبردار ہوگئے تھے ،

ملزم کے تیسرے وکیل کو بھی دوران سماعت قتل کی دھمکیاں دی گئیں،مقدمےکی سماعت کے دوران6جج تبدیل ہوئے،سینٹرل جیل میں کیس پروکلاکے حتمی دلائل مکمل ہونے پرفیصلہ جاری کیاگیا،ملزم کے خلاف15گواہوں کی شہادتیں اور زیر دفعہ 342کابیان ریکارڈ کیا گیا، مقدمہ کےدیگر11گواہوں کوترک کردیا گیا تھا،سیکیورٹی خدشات کے باعث کیس کی سماعت سینٹرل جیل ملتان میں ہوئی،ملزم جنیدحفیظ پرمقدمہ13مارچ 2013 میں درج کیا گیا،درج ایف آئی آرکے مطابق ملزم جنید حفیظ نےسوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پرایسااسٹیٹس اپ لوڈ کیا تھا جس سے توہین مذہب کا پہلو نکلتا تھا۔گواہاں کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی مذہبی دل آزاری ہوئی.

فیصلے کے خلاف والدین نے ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا،کہا بیٹے سے سخت ناانصافی ہوئی، فیصلہ شواہد و ثبوت کی روشنی کی بجائے دباؤ میں دیا گیا

Shares: