منڈی بہاءالدین (باغی ٹی وی نامہ نگار افنان طالب)سابق چیئرمین بلدیہ منڈی بہاءالدین ملک صلاح الدین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منڈی بہاءالدین کی کارکردگی بہتر بنانے کا واحد مؤثر راستہ یہاں میڈیکل کالج کے قیام اور موجودہ ہسپتال کو ٹیچنگ ہسپتال کا درجہ دینے میں ہے۔ ان کے مطابق اس اقدام سے ضلع کے عوام کو معیاری علاج کی سہولت ان کے اپنے شہر میں ہی مہیا ہو سکے گی، جس کی دیرینہ ضرورت ہے۔
ملک صلاح الدین ایڈووکیٹ نے بتایا کہ گزشتہ کئی ماہ سے سوشل میڈیا پر ڈی ایچ کیو ہسپتال کے حوالے سے شکایات میں اضافہ ہوا ہے، عوام ڈاکٹرز کے رویے، سہولیات کی عدم دستیابی اور عملے کی کمی پر بجا اعتراض اٹھا رہے ہیں۔ تاہم ان کے مطابق صرف تنقید کے ذریعے حالات نہیں بدلیں گے؛ اصل مسائل کو سمجھ کر ان کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کا سب سے بڑا مسئلہ افرادی قوت کی شدید کمی اور ناکافی بجٹ ہے، جو براہِ راست علاج کے معیار پر اثر انداز ہو رہا ہے۔
انہوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 1993 میں جب منڈی بہاءالدین کو ضلع کا درجہ دیا گیا، تو اس وقت کے پرانے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کو عارضی طور پر ڈی ایچ کیو کا درجہ دے دیا گیا، تاہم مستقل تبدیلی کے لیے آج تک کوئی بنیادی اصلاحات نہیں کی گئیں۔ نئی عمارت تو قائم کر دی گئی، مگر ہسپتال کی اسامیاں اور عملہ بدستور اسی تحصیل سطح کے مطابق ہے، جبکہ اب یہ ادارہ ساڑھے تین سو بیڈز کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کا بوجھ اُسی پرانے عملے سے اٹھا رہا ہے۔
ملک صلاح الدین ایڈووکیٹ نے یہ بھی بتایا کہ سٹی ہسپتال اور چلڈرن ہسپتال کو بھی ڈی ایچ کیو انتظامیہ کے ماتحت کر دیا گیا ہے، حالانکہ ان کے لیے کوئی علیحدہ بجٹ مختص نہیں، جس سے انتظامی مسائل مزید سنگین ہو رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ اگر واقعی عوام کو ریلیف دینا مقصود ہے تو یونیورسٹی آف رسول میں میڈیکل کالج کے قیام کا فیصلہ فوری طور پر کیا جائے۔ حکومت کا حالیہ اعلان کہ سرکاری یونیورسٹیوں کی موجودہ عمارتوں میں نئے میڈیکل کالج قائم کیے جا سکتے ہیں، منڈی بہاءالدین کے لیے ایک سنہری موقع فراہم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل کالج کے قیام سے نہ صرف ماہر ڈاکٹرز، پوسٹ گریجویٹ ٹرینی اور ہاؤس آفیسرز دستیاب ہوں گے بلکہ سینئر کنسلٹنٹس اور پروفیسرز کی نگرانی میں علاج کے معیار میں نمایاں بہتری آئے گی۔ اس سے مریضوں کو لاہور، اسلام آباد یا گجرات جیسے شہروں کا سفر نہیں کرنا پڑے گا اور علاج ان کے اپنے ضلع میں میسر ہو سکے گا۔

ملک صلاح الدین ایڈووکیٹ نے چیف سیکریٹری پنجاب، صوبائی وزیر محترمہ حمیدہ وحیدالدین اور ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فیصل سے اپیل کی ہے کہ وہ منڈی بہاءالدین کے عوام کے اس دیرینہ مطالبے کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کریں۔ انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری پنجاب پہلے بھی ضلع کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے اہم اقدامات کر چکے ہیں، اور اگر سیاسی قیادت متحد ہو جائے تو منڈی بہاءالدین میں میڈیکل کالج کا قیام بالکل بھی مشکل نہیں۔

آخر میں انہوں نے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹرز اور عملے سے اپیل کی کہ وہ اپنے رویے میں بہتری لائیں، کیونکہ ڈاکٹر کا نرم لہجہ اور مناسب رویہ مریض کا آدھا علاج ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں وہ عوام آتے ہیں جو مہنگے نجی علاج کے متحمل نہیں ہوتے، لہٰذا ان کے ساتھ ہمدردی، اخلاق اور ذمہ داری کے ساتھ پیش آنا فرض ہے۔ ملک صلاح الدین ایڈووکیٹ نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ ڈی ایچ کیو میں خالی اسامیوں پر فوری بھرتیاں کی جائیں، بجٹ میں اضافہ کیا جائے اور فنڈز کے شفاف استعمال کو یقینی بنایا جائے تاکہ یہ ادارہ حقیقی معنوں میں ضلع کے عوام کے لیے مثالی صحت گاہ ثابت ہو سکے۔









