بھارت میں مغربی بنگال کے شہر درگاپور میں جمعہ کی شب ایک نجی میڈیکل کالج کے قریب اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والی دوسری سال کی ایم بی بی ایس طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا لرزہ خیز واقعہ پیش آیاہے۔
پولیس کے مطابق 23 سالہ متاثرہ طالبہ آئی کیو سٹی میڈیکل کالج، شیوپور، درگاپور میں زیرِ تعلیم تھی۔ جمعہ کی رات تقریباً ساڑھے آٹھ بجے وہ اپنے ایک مرد دوست کے ہمراہ کالج کے گیٹ کے قریب گئی تھی جہاں چند افراد نے انہیں روکا، لڑکی کو جنگل نما علاقے میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور موقع سے فرار ہو گئے۔حکام کے مطابق متاثرہ طالبہ اوڈیشہ کے علاقے جالیشور سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کے والد نے پولیس کو دی گئی شکایت میں الزام عائد کیا کہ ان کی بیٹی کا دوست نہ صرف موقع سے فرار ہوا بلکہ ممکنہ طور پر اس واردات میں ملوث بھی ہو سکتا ہے۔والد کے بیان کے مطابق، “اس نے (دوست نے) میری بیٹی کو جھوٹے بہانوں سے ایک سنسان جگہ پر لے گیا جہاں کچھ افراد نے اس پر حملہ کر دیا۔ حملہ آوروں نے میری بیٹی کا موبائل فون اور پانچ ہزار روپے بھی چھین لیے۔”
طالبہ کو فوری طور پر درگاپور کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق اس کی حالت تشویشناک ہے۔پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور متاثرہ کے دوست سمیت متعدد افراد سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ متاثرہ طالبہ کا بیان بھی ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر برائے خواتین و اطفال کی ترقی ڈاکٹر ششی پانجا نے کہا کہ طالبہ کا علاج جاری ہے اور اسے نفسیاتی مشاورت بھی فراہم کی جائے گی۔دوسری جانب ریاستی محکمۂ صحت نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ نیشنل کمیشن فار ویمن کی ٹیم بھی درگاپور روانہ ہو چکی ہے تاکہ متاثرہ اور اس کے والدین سے ملاقات کر سکے۔این سی ڈبلیو کی رکن ارچنا نے کہا، ریاست میں خواتین کے خلاف جرائم بڑھ رہے ہیں۔ پولیس ایسے واقعات پر بروقت اقدامات نہیں کرتی، جو انتہائی افسوسناک ہے۔ میں وزیرِ اعلیٰ سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ ذاتی طور پر مداخلت کریں اور خواتین کے تحفظ کے لیے جامع اقدامات کریں،
گزشتہ ایک سال میں مغربی بنگال میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔جولائی میں کولکتہ کے ساوتھ کلکتہ لا کالج کی حدود میں ایک قانون کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں ایک سابق طالب علم، دو طلبہ اور ایک سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کیا گیا تھا۔اگست 2024 میں کولکتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج میں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعے نے ریاست بھر میں احتجاج کی لہر دوڑا دی تھی۔ ملزم پولیس رضا کار سنجے رائے کو بعد ازاں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔تازہ ترین واقعہ ایک بار پھر مغربی بنگال حکومت، خصوصاً وزیرِ اعلیٰ ممتا بینرجی کی انتظامیہ کے لیے خواتین کے تحفظ کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر رہا ہے۔