سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) عمران منیار نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، جسے کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے قبول کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا ہنگامی اجلاس پیر، 2 ستمبر 2024 کو شام 4 بجے منعقد ہوا۔ اجلاس میں عمران منیار کے استعفے پر غور کیا گیا اور بالآخر اسے منظور کر لیا گیا۔اجلاس کے بعد سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران منیار نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا ہے، اور ان کا کمپنی کے ساتھ آخری دن 13 ستمبر 2024 ہوگا۔ عمران منیار کے استعفے کے بعد بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے نئے منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرری کے لئے مختلف ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔یہ استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جب سوئی سدرن گیس کمپنی پہلے ہی مالی مشکلات اور گیس کی فراہمی کے مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔ عمران منیار کی قیادت میں کمپنی نے کئی چیلنجز کا سامنا کیا، جن میں گیس کی قلت، صارفین کو بلنگ کے مسائل، اور کمپنی کے اندرونی معاملات کی تنظیم نو شامل ہیں۔
عمران منیار، جو گزشتہ تین سالوں سے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ایم ڈی کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے، نے اپنی مدت کے دوران کمپنی میں مختلف اصلاحات متعارف کروائیں۔ انہوں نے گیس کے نظام کی بہتری، صارفین کی سہولیات میں اضافہ، اور کمپنی کی مالی حالت کو بہتر بنانے کی کوشش کی۔ تاہم، ان کی قیادت کے دوران کمپنی کو مختلف مسائل کا سامنا رہا، جس میں گیس کی کمی اور بڑھتی ہوئی آپریشنل لاگتیں شامل ہیں۔بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کے بعد، کمپنی کے چیئرمین نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران منیار کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ان کے کردار کو سراہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی جلد ہی نئے منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرری کا اعلان کرے گی تاکہ کمپنی کے معاملات بہتر انداز میں چل سکیں اور صارفین کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں۔سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ملازمین اور متعلقہ حلقے بھی عمران منیار کے استعفے پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ کچھ ملازمین نے ان کی کارکردگی کو سراہا، جبکہ بعض نے ان کی پالیسیوں پر تنقید بھی کی۔ کمپنی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے ایم ڈی کے آنے کے بعد کمپنی کی سمت میں مزید تبدیلیاں متوقع ہیں۔

ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ عمران منیار کا استعفیٰ قبول
Shares: