کراچی : گذری پولیس نے ڈیفنس خیابان اتحاد کمرشل پر موٹر سائیکل سوار نوجوان پر تشدد کرنے والے ملزم سلمان فاروقی کے دو ملازمین کو حراست میں لے لیا،پولیس نے مرکزی ملزم سلمان فاورقی کو بھی گرفتار کرلیا،ملزم کے خلاف گزری تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس کے خیابان اتحاد میں کارسوار شخص کے شہری پر تشدد کا واقعے میں ملزم سلمان فاروقی کے ڈرائیور اور سیکیورٹی گارڈ کو گرفتار کرلیا اور گاڑی تحویل میں لے لی۔
ایس ایچ او گذری فاروق سنجرانی نے بتایا کہ واقعے کے بعد کارروائی کی جارہی ہے، 3 افراد کو حراست میں لیا ہے اور ایک کار تحویل میں لے لی گئی ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ تشدد میں ملوث شخص کی شناخت کی جاچکی ہے، ملزم سرکاری ملازم نہیں، رات گئے ملزم کے دفتر ،گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا تاہم متاثرہ فیملی سے بھی رابطےکی کوشش کی جارہی ہے اور ملزم اور اس کے دیگر ساتھیوں کیخلاف ایف آئی آر درج کی جارہی ہے، کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں ،متاثرہ شہری کو انصاف دیا جائے گا۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزم کے خلاف کارروائی کرنے کے احکامات جاری کردیے۔
پولیس کے مطابق گذری تھانے میں عینی شاہد محمد سلیم کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں دھمکی دینے، زدوکوب کرنے سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے مدعی عینی شاہد محمد سلیم نے موقف اختیار کیا کہ میں موبائل کمپنی میں سیلز مینیجر ہوں، اتحاد کمرشل پر ریکوری کرنے گیا ہوا تھا کہ سوا 8 بجے ایک موٹر سائیکل سوار کا کار سے معمولی حادثہ ہوا۔
مدعی کے مطابق کار سوار نے موٹر سائیکل سوار کو اپنے سیکیورٹی گارڈ کے ہمراہ اسلحے کے زور پر گاڑی میں محصور کیا، تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ گالیاں اور دھمکیاں بھی دیتا رہا، عینی شاہد کے مطابق موٹرسائیکل سوار کے ساتھ خاتون نے گاڑی کے مالک کو ہاتھ جوڑ کر منت سماجت بھی کی۔
دریں اثنا پولیس نے تشدد میں ملوث مرکزی ملزم سلمان فاروقی کو گرفتار کرکے گزری تھانے منتقل کردیا، جس کے بعد گرفتار ملزمان کی تعداد 4 ہوگئی ہے، پولیس نے ملزم کے گارڈ، ڈرائیور اور ملازم کو پہلے گرفتار کرلیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کے شکار موٹرسائیکل سوار کو تلاش کیا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز شہر قائد کے پوش علاقے ڈیفنس میں با اثر شخص کی جانب سے نوجوان پر سرعام تشدد کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے، متاثرہ شخص اور اس کی بہن نے بار بار معافی کی درخواست کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں لیا۔
پاکستان میں پیسے کے نشے میں دھت افراد کے نوکری پیشہ اور متوسط طبقے پر مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں اور آئے روز کوئی نہ کوئی ویڈیو منظر عام پر آتی رہتی ہے لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی رہتی ہے جس سے انصاف کے نظام پر سنجیدہ سوالات اٹھتے رہتے ہیں ۔
ڈیفنس فیز 6 اتحاد کمرشل میں کل شام ایسا ہی ایک شرمناک واقعہ پیش آیا، سلمان فاروقی نامی شخص، جو مبینہ طور پرمیڈیا ہاؤس Bionic Films کا مالک ہے، نے اپنی گاڑی سے ایک موٹر سائیکل سوار کو ٹکر ماری، اور غلطی اپنی ہونے کے باوجود اُس غریب شہری کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا، متاثرہ شخص کی بہنیں ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتی رہیں، لیکن سلمان فاروقی، خود کو "سرکاری افسر” ظاہر کر کے، مسلسل دھمکیاں دیتا رہا، متاثرہ شہری کی بہنیں ڈیفنس میں ہی قریبی سیلون میں کام کرتی ہیں جنہیں روزانہ کی بنیاد پر متاثرہ شہری لینے آتا ہے۔
عینی شاہد نے بتایا کہ واقعہ اتوار کی رات 8 بجے کے قریب پیش آیا، نوجوان کی موٹرسائیکل ہلکی سی سیٹھ کی گاڑی سے ٹچ ہوگئی تھی جس پر سیٹھ نے مارا، عینی شاہد نے بتایا کہ لڑکے کا پتا نہیں لڑکی قریبی سیلون میں کام کرتی ہے، عینی شاہدین کے مطابق ملزم نے سرکاری ملازم ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
https://x.com/IbadAhmed400/status/1929427045978710051
یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح بااثر افراد قانون سے کھیلتے ہیں اور کمزوروں کو روند ڈالتے ہیں سوال یہ ہے کہ انہیں یہ طاقت کون دیتا ہے؟ اور قانون کب حرکت میں آئے گا؟-
اس حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نے کہا کہ واقعہ کس وجہ سے ہوا اور کس جگہ ہوا اس کی تحقیقات کررہے ہیں، ابھی تک کسی نے پولیس کو واقعے کی اطلاع نہیں دی ہے، سوشل میڈیا سے واقعے کا علم ہوا تحقیقات کررہے ہیں فوٹیج میں تشدد کرنے والے با اثر شخص کی شناخت سلمان فاروقی کے نام سے ہوئی ہے، سلمان فاروقی اور اس کے گارڈ نے شہری پر تشدد کرکے قانون کو ہاتھ میں لیا۔
ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نےبتایا کہ بااثر ملزم کی گرفتاری کیلیے اس کے دفتر پر چھاپہ مارا گیا تاہم ملزم کا دفتر بند ہےواقعے کی شکا یت پولیس کو نہیں دی گئی، فیملی کی بھی تلاش جاری ہے،ملزم کی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔