میڈیا پر دی جانیوالی معلومات بعض اوقات درست نہیں ہوتیں، صدر مملکت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان کے بارے میں بننے والا غلط تاثر وطن عزیز کو ایک مخلص اور ایماندار قیادت میسر ہونے کی وجہ سے زائل ہو رہا ہے، پاکستان ایک بڑی ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے اور یہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجودہیں اور یہ بہتر سکیورٹی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں کے لئے محفوظ مقام بن چکا ہے۔

ہماری طاقت کیا ہے؟ صدر مملکت نے ایسی بات کہی کہ وزیراعظم بھی داد دیئے نہ رہ سکے

قومی خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وہ جمعرات کے روز الحمراء ہال میں ایڈ ایشیاء کانفرنس لاہور 2019ء سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین سرمد علی،چیئرمین پاکستان ایڈورٹائزنگ ایسوسی ایشن وقار حیدری،اعزازی چیئرمین جاوید جبار سمیت عہدیداران اور غیر ملکی وفود بھی موجود تھے۔

صدر مملکت نے کہا کہ آج کے دور میں مختلف قسم کے ذرائع ابلاغ کام کر رہے ہیں، میڈیا پر دی جانیوالی معلومات بعض اوقات درست نہیں ہوتیں،آج کل زیادہ تر اخبارات خبروں کی بجائے آراء پر مبنی ہیں،اشتہارات میں درست معلومات اورسچائی ہونی چاہئے۔ 1970ء 1980ء کی ایڈورٹائزنگ کااب کی ایڈورٹائزنگ سے تقابلی جائزہ لیں تو بہت فرق ہے ، میڈیا ایک طرح سے معاشرے کا آئینہ بھی ہوتا ہے،آج کے دور میں ایڈورٹائزنگ رابطوں کا مجموعہ ہے،اب دنیا ممکنات کو دیکھتی ہے جو حقیقت کے قریب تر ہوتی ہیں اور یہ ایڈورٹائزنگ سے ہی ممکن ہے ۔

پاکستان محفوظ ملک بن دیا، سیکورٹی اداروں کو مبارکباد دیتا ہوں، صدر مملکت،

صدر مملکت نے کہا کہ ایڈورٹائزنگ کا شعبہ دراصل مصنوعات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، اخبارات کی خبریں چوبیس گھنٹے تاخیر سے ہم تک پہنچتی ہیں جبکہ ٹی وی کی خبریں بھی بعض اوقات دوگھنٹے تک لیٹ ہوتی ہیں لیکن ڈیجیٹل میڈیا پر خبریں مسلسل چل رہی ہوتی ہیں اور ان پر ایڈیٹوریل کنٹرول نہیں ہوتا۔ ایڈورٹائزنگ کی اہمیت اس وجہ سے بھی ہے کہ اس میں تخلیق کاری،سکلز اور آئیڈیاز ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈورٹائزنگ اس وقت ضرورت بن چکی ہے لیکن اس میں سچائی ہونی چاہئے ،

انہوں نے کہاکہ اخبارات بھی اس وقت اپنی پروڈکٹ بیچ رہے ہیں اوریہ بھی فرق کرنا مشکل ہو گیا ہے کہ نیوز اورایڈورٹائزنگ میں کیا فرق ہے،اسی طرح انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے کیونکہ فلم میں بھی ایڈورٹائزنگ پربہت زیادہ فوکس ہوتا ہے،صدر مملکت نے غیر ملکی وفود کی پاکستان آمد کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ امید ہے کہ وہ لاہور کی ثقافت سے لطف اندوز ہوں گے،برطانوی شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ،ہالینڈ کی ملکہ میکسیما نے حالیہ لاہور کے دورہ پر اپنے تاثرات میں اسے خوبصورت اور تاریخی شہر قرار دیا،

صدر مملکت نے امید ظاہر کی کہ غیر ملکی وفود جب اپنے اپنے ملکوں کو واپس جائیں گے تو یہ پاکستان کے سفیر بن کر جائیں گے،انہوں نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کی اور اسے ایڈورٹائزنگ کے شعبہ کی ترقی کیلئے انتہائی اہم قراردیا اور کہا کہ اس طرح کی کانفرنسز کے انعقاد سے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے میں مدد ملتی ہے،

Shares: