‏میڈیا آئینہ ہے، اسے توڑنے یا بند کرنے کے بجائے حکومت اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کرے۔ سراج الحق

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ‏میڈیا آئینہ ہے، اسے توڑنے یا بند کرنے کے بجائے حکومت اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کرے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ میڈیا آئینہ ہے، اسے توڑنے یا بند کرنے کے بجائے حکومت اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کرے۔

سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ وزیراعظم سمیت ہر حکمران سمجھتا ہے کہ اس کا کوئی متبادل نہیں، مگر اقتدار کی کرسی سب سے کمزور چیز ہے۔ کب کھسک جائے، پتہ نہیں چلتا۔ ماضی میں بھی حکمران اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی حاصل ہونے کے دعوے کرتے رہے، مگر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے بننے والی حکومتیں کوئی نتائج نہیں دے سکیں.

ایک صارف نے سراج الحق کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سراج صاحب میں آپ کی توجہ میڈیا کےحوالے سے کرواناچاہوں گا پاکستان کا میڈیا آزاد نہیں بلکہ ایک آوارہ میڈیا ہے دنیا میں ہر ملک کےمیڈیا کی حدود اور پیرامیٹر ہوتے ہتکہ امریکہ میں میڈیا کو کافی آذادی ہیں مگر وہاں بھی میڈیا حکومت یا فوج کےخلاف نہیں بول سکتا، میڈیا کاSOP لازمی ہوناچائیے

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ اچھا جی پہلے جماعت تو اپنے چہرے پر لگے منافقت کے داغ اچھی طرح دھو لے۔۔میڈیا کو لگام کس نے ڈالنی ھے۔۔؟؟ جو روز فیک اور جھوٹی الزام تراشیاں کرتے رھتے بیں۔ ؟؟

Comments are closed.