میڈیا آئینہ ہے، اسے توڑنے یا بند کرنے کے بجائے حکومت اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کرے۔ سراج الحق
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ میڈیا آئینہ ہے، اسے توڑنے یا بند کرنے کے بجائے حکومت اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کرے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ میڈیا آئینہ ہے، اسے توڑنے یا بند کرنے کے بجائے حکومت اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کرے۔
میڈیا آئینہ ہے، اسے توڑنے یا بند کرنے کے بجائے حکومت اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کرے۔
— Siraj ul Haq (@SirajOfficial) July 6, 2020
سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ وزیراعظم سمیت ہر حکمران سمجھتا ہے کہ اس کا کوئی متبادل نہیں، مگر اقتدار کی کرسی سب سے کمزور چیز ہے۔ کب کھسک جائے، پتہ نہیں چلتا۔ ماضی میں بھی حکمران اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی حاصل ہونے کے دعوے کرتے رہے، مگر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے بننے والی حکومتیں کوئی نتائج نہیں دے سکیں.
ایک صارف نے سراج الحق کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سراج صاحب میں آپ کی توجہ میڈیا کےحوالے سے کرواناچاہوں گا پاکستان کا میڈیا آزاد نہیں بلکہ ایک آوارہ میڈیا ہے دنیا میں ہر ملک کےمیڈیا کی حدود اور پیرامیٹر ہوتے ہتکہ امریکہ میں میڈیا کو کافی آذادی ہیں مگر وہاں بھی میڈیا حکومت یا فوج کےخلاف نہیں بول سکتا، میڈیا کاSOP لازمی ہوناچائیے
سراج صاحب میں آپ کی توجہ میڈیا کےحوالے سے کرواناچاہوں گا پاکستان کا میڈیا آزاد نہیں بلکہ ایک آوارہ میڈیا ہے دنیا میں ہر ملک کےمیڈیا کی حدود اور پیرامیٹر ہوتے ہتکہ امریکہ میں میڈیا کو کافی آذادی ہیں مگر وہاں بھی میڈیا حکومت یا فوج کےخلاف نہیں بول سکتا، میڈیا کاSOP لازمی ہوناچائیے
— Adnan Rasheed Farooqi (@AdnanRasheedFa1) July 6, 2020
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ اچھا جی پہلے جماعت تو اپنے چہرے پر لگے منافقت کے داغ اچھی طرح دھو لے۔۔میڈیا کو لگام کس نے ڈالنی ھے۔۔؟؟ جو روز فیک اور جھوٹی الزام تراشیاں کرتے رھتے بیں۔ ؟؟
اچھا جی پہلے جماعت تو اپنے چہرے پر لگے منافقت کے داغ اچھی طرح دھو لے۔۔
میڈیا کو لگام کس نے ڈالنی ھے۔۔؟؟
جو روز فیک اور جھوٹی الزام تراشیاں کرتے رھتے بیں۔ ؟؟— Aamir Nadeem Chaudhry (@maskeench) July 7, 2020