میرا لٹ گئی،مسلح افراد کا حملہ، میرا کی امی کے ساتھ زیادتی،جانیے اداکارہ میرا کی زبانی

میرا لٹ گئی،مسلح افراد کا حملہ، میرا کی امی کے ساتھ زیادتی،جانیے اداکارہ میرا کی زبانی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سیینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں شاید ہی کوئی گھر ہو جس میں فراڈ نہ ہو لیکن جب فراڈ کسی سپر سٹار کے ساتھ ہو تو بڑا شاک لگتا ہے،ایک شاہد نامی فراڈ آدمی جو کچھ سال پہلے پاکستان آنا شروع کیا، لندن کا باسی ہے اس نے یہاں لوگوں سے دوستیاں کیں اور فلم انڈسٹری میں کچھ لوگوں کے قریب ہوتا گیا ، اسکا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری کو کہیں سے کہیں لے جاؤں گا، انشورنس کے لئے پیسے دے رہا ہوں فلم کے لئے ہر ایک کو، لیکن اس نے لوگوں پیسے کسی کو نہیں دیئے ،اور لوگوں کی چیزیں ہتھا لیں، کروڑوں روپے کا غبن ہے، پولیس اس کو ڈھونڈ رہی ہے، شاہد نے کیا کیا؟ اداکارہ میرا کی اس نے زبردستی پراپرٹی ہتھیانے کی کوشش کی،بڑا گھناؤنا فراڈ کیا اس نے ڈی ایچ اے، لینڈ ریونیوآفس کو شامل کرنے کی کوشش کی، جہاں جہاں میرا کی پراپرٹی تھی اسکی والدہ کی پراپرٹی تھیں،لندن کے بینک کے حوالے دیے آخر میں پتہ چلا کہ وہ ٹوٹلی دو نمبر ہے اسکا خیال تھا کہ ایسی اداکارہ کے ساتھ کر رہا ہوں،کہ وہ ناسمجھی کی بات کر جاتی ہے، ہم آپس میں مذاق تو کر لیتے ہیں لوگ پتہ نہیں کیا سمجھتے ہیں، اصل کہانی کیا ہے، فلمسٹار میرا موجود ہیں اور وہ بتائیں گی، شاہد نے فراڈ کیا غلط کام کیا اس نے نہ صرف زبردستی میرا کے آبائی پلازہ پر جہاں انکے والد بیٹھتے ہیں اور انکی پوری فیملی کے نام ہے وہان نہ صرف غنڈے لے کر گیا میرا کے بھائی پر تشدد کیا، اور زیادتی کی، اسکی سی سی ٹی وی فوٹیج میرے پاس ہے، اب یہ کیس عدالتوں میں پہنچ چکا ہے ، عدالت میں اس کیس کی پیروی بیرسٹر اسد منیر کر رہے ہین وہ بھی میرے ساتھ موجود ہیں،

اداکارہ میرا نے مبشر لقمان کے سوال کے جواب میں کہا کہ بہت شکریہ مجھے بولنے کا موقع دیا، ہم کہتے ہیں کہ یہ ایک پروفیشنل ڈاکٹر ہے، سپیشلسٹ ہے، اب سپیشلٹ وہ لوگ ہوتے ہیں جو ڈاکو ہوتے ہیں، پروفیشنل چور، فلم میں ایک ہیرو کا کردار اور ایک ولن، ہیرو ،ہیروئن کا کردار واضح ہوتا ہے، ولن کا کردار واضح ہوتا ہے، دنیا میں جنگ ہے اچھائی اور برائی کی، یہ پروفیشنل ڈاکو ہیں لینڈ مافیا کے، یہ قبضہ مافیا کے سردار ہیں اور دو نمبر لوگ ہیں ،انہوں نے پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے دونمبری میں، یہ پروفیشنل چور ہیں، انہوں نے دن دہاڑے میں پاکستان میں نہیں تھی، امریکہ میں تھی، دبئی میں تھی اور فلم کی شوٹنگ کر رہی تھی، مجھے پتہ چلا ایم ایم عالم روڈ میں جو ہماری زمین ہے فرسٹ فلور پر میرا آفس ہے، میرے والد بھی اس آفس میں بیٹھتے ہیں، امی بیٹھتی ہیں، میرے بھائی احسن بیٹھتے ہیں،میرے ڈائریکٹر،پروڈیوسرز بیٹھتے ہیں ہم وہان بیٹھ کر کام کرتے ہیں، ہم نے جب وہ جگہ خریدی تھی اس وقت سے لے کر 2013 سے 2021 میری کسٹڈی میں ہے اور میں اسکی پوزیشن میں ہوں، یہ آفس میرا ہے،میرا نام ارتضیٰ رباب ہے ، اس آفس میں پروڈیوسر آتے ہیں، لوگ آتے ہیں فلم کی باتیں، منصوبہ بندی ،آئیڈیاز ڈسکس ہوتے ہیں، ایک ڈاکو، چور جس کی بری نیت، سوچ ،ناپاک ارادے تھے، ایک قبضہ مافیا نے قبضہ پر کوشش کی

اداکارہ میرا کا کہنا تھا کہ اس نے میری امی کو ہراس کیا، امی کے ساتھ فراڈ کیا، دو نمبری کی میری والدہ کے ساتھ،

میرا کے بھائی احسن نے کہا کہ ایک ستر سال کی عمر ہونے کے ساتھ اس نے فراڈ کیا، اس نے میری والدہ کے علاوہ بہت سی بیوہ عورتوں کو ٹارگٹ کیا، بہت لوگوں کا حق مارا ہوا ہے، اسکی ڈاکومنٹ،پروف، واٹس ایپ بات چیت سب ہمارے پاس محفوظ ہے، اس نے فراڈ میں جو ڈاکومنٹ ڈی ایچ اے آفس ،اور عدالت میں دیئے وہ سب جعلی ہیں.

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ میرا امریکہ میں تھیں انکی بہن نے لندن میں ایک اپارٹمنٹ لیا ہوا ہے، وہ لیز پر ہے اسکی قسطیں دینی ہیں، کرونا کی وجہ سے پوری دنیا میں پرابلم ہوئی، اسکی قسطوں کا مسئلہ ہوا، بینک نے نوٹس دیا، تو اقصیٰ نے اپنی بہن اور والدہ کو کہا کہ پیسے دیں قسطیں اد اکرنی ہین ورنہ یہ ہاتھ سے نکل جائے گا، تو فیملی نے ڈسکس کیا کہ ڈی ایچ اے میں جو گھر ہے اسکو بیچ کر وہ قسطیں ادا کی جا سکتی ہے، اب یہ شاہد صاحب کا ادھر آنا جانا ہوا اور آرٹسٹ کو لالچ ہوتا ہے کہ پروڈیوسر اسکو فلم کی آفر کر رہا ہے،اسکے بعد میرا کی والدہ کو اس نے کہا کہ ڈی ایچ اے آفس چلیں، پراپرٹی میرے نام کریں میں پیسے بیٹی کے نام کو ٹرانسفر کر دوں گا، یہ ہو گیا لیکن پیسے نہ آئے اور اس نے لارے لگائے، پھر میرا کی والدہ نے ڈی ایچ اے آفس کو کہا کہ ٹرانسفر روک دیں کیونکہ پیسے نہیں آئے،اب اس کے بعد اس شخص نے بعد مین کہہ دیا کہ سوا دو کروڑ کیش دیا، اسکی کوئی منی ٹریل نہیں کس بینک سے نکالا کس کو دیا، وہ کہتا ہے کہ میرا کی والدہ کو دیا، میرا کی والدہ دو دن پہلے جو وہ تاریخ بتاتا ہے وہ لندن جا چکی ہیں، انکے پاس ٹکٹ وغیرہ سب کچھ ہے، جب پھر یہ فیملی اکٹھی ہوئی تو سی سی پی او کے پاس گئے اور اس نے ایکشن لیا، ایم ایم عالم روڈ پر اس نے قبضے کی کوشش کی، احسن کو مارا کافی چوٹیں لگیں اس پر سی سی پی او نے فوری لاء اینڈ آرڈر کو توڑنے پر پرچے دیئے، اب اطلاع یہ ہے کہ بھائی صاحب کہیں چھپے ہوئے ہیں اور کچھ لوگ مدد کر رہے ہیں جو عہدوں پر فائز ہیں، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قانون کیا کرے گا

بیرسٹر اسد منیر نے کہا کہ شاہد صاحب نے چالاکی کرنے کی کوشش کی،420، 468 اور 471 دفعہ کی چار ایف آئی آر اسکے خلاف درج ہوئی ہیں، ڈی ایچ اے گھر پر قبضے کی کوشش کی ایک ایف آئی آر ڈی ایچ اے میں ہوئی، ایک سکین ڈاکومنٹ لیا جہاں احسن کی والدہ اور بھائی جو ڈس ایبل ہے ذہنی طور پر انکے دستخط لے لئے وہ بھی سکین ، اوریجنل نہیں ہیں،وہ تیار کئے اور ایم ایم عالم روڈ کی پراپرٹی کے لئے لکھ لیا کہ اتنے پیسے دے دیا یہ مجھے ٹرانسفر کر کے دیں گے ،یہ حصہ بیچ دیا، اس پر ایک پرچہ غالب مارکیٹ میں بھی رجسٹرڈ کیا، پولیس کا کردار مثبت تھا ،کاروائی ہوئی اور مسلح افراد چھ سات گرفتار ہوئے جو غیر قانونی اسلحہ لے کر بیٹھے ہوئے تھے، دو تین کی ضمانت ابھی تک نہیں ہوئی،پولیس نے اپنی مدعیت میں ایک ایف آئی آر دی تھی کیونکہ انکے پاس غیر قانونی اسلحہ تھا،اسکے بعد ایک اور ایف آئی آر جب اسکو پتہ چلا کہ اسکے خلاف درخواست دیں تو اس نے دھمکیاں دیں، ایک مقدمہ دھمکیوں پر درج کروایا گیا ہے، جو میرا کی والدہ کو دی گئیں، پولیس کا رول دیکھیں تو کو آپریٹو ہے

بیرسٹر اسد منیر کا کہا تھا کہ اسکے بعد دو اور ایجنسیز، ڈی ایچ اے کا رول پازیٹو ہے انکو جس وقت یہ فراڈ کا پتہ چلا انہوں نے اسکو وہیں روک دیا، ہم نے سول کورٹ سے ایک سٹے بھی لے لیا،

اداکارہ میرا نے مبشر لقمان کے سوال کے جواب میں کہا کہ میں بالکل یقین کریں کہ اتنی دکھی تھی ،میری والدہ بھی جب امی اور بھائی کے بارے سنا تو میرا دل پھٹ گیا، میرے پاس الفاظ نہیں، میں اتنی روئی اور پریشان تھی کہ حد نہیں لیکن میں سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں، پولیس کی بھی جنہوں نے بروقت کاروائی کی، اور میرے بھائی کی جان بچ گئی اور میری امی کی جان بچ گئی اور جانی و مالی نقصان سے بچ گئے، میں بہت ہی مشکور ہوں پنجاب پولیس کی،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ میرا کا کہنا تھا کہ اب غیر قانونی قبضہ کرنیوالوں کو بے نقاب کرنا ہے اور قانون کے حوالے کرنا ہے، اب میرا نے مشن بنا لیا ہے کہ جہاں بھی کسی عورت کی پراپرٹی پر قبضہ کیا تو میرا اسکی آواز بنیں گی، میرا کا کہنا تھا کہ منی ٹریل دکھانی چاہئے، کوئی گواہ دیں، اگر پیسے جمع کروائے ہیں تو بینک تفصیل دیں،کچھ تو سامنے ہونا چاہئے، کسی کے بینک میں کچھ بھیجا تو منی ٹریل دیں، ہماری فیملی کی پراپرٹی ہے، امی کے نام پر ہے اور ہم اسکا ہر سال ٹیکس ادا کرتے ہیں،ہم نے کوئی چوری نہیں کی، ہر سال امی اس پراپرٹی کا رینٹ وصول کرتی ہیں اور اس رینٹ پر بھی ٹیکس دیتے ہیں اگر ہم نے پراپرٹی سیل کی ہے تو کوئی منی ٹریل دیں،

مبشر لقمان نے کہا کہ میرا مر جائے گی مگر پراپرٹی نہین بیچے گی، میرا کو میں جانتا ہوں،اگر یہ پراپرٹی بیچے گی تو اوپن کر کے بیچے گی، چھپ کر نہیں بیچے گی، جس پر میرا کا کہنا تھا کہ بالگل ،اگر پراپرٹی سیل کروں گی تو پراپر چینل کے‌ذریعے بیچیں گے اور ڈنکے کی چوٹ پر پیسے لیں گے.

بیرسٹر اسد منیر کا کہنا تھا کہ فراڈ پاکستان مین اور چھپا لندن میں یہ ختم ہونا چاہئے، ہم فیڈرل منسٹر اور صوبائی وزیر کو درخواست دیں گے کہ شاہد کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، چار پانچ کیسز ہم نے چوری کروائے ہیں، ایک کروڑ کا سامان میرا کا چوری کیا ہوا ہے، اسکا مقدمہ بھی درج کروانا ہے،امید ہے پولیس کوآپریٹ کرے گی.

Comments are closed.