واشنگٹن:یران کی جانب سے گزشتہ روز کیے جانے والے میزائل حملوں میں سے کچھ میزائل اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈکوارٹر سے صرف ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر گرے۔
باغی ٹی وی : امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والے ایرانی میزائل حملوں کے بعد سامنے آنے والی ویڈیوز میں کچھ میزائلوں کو تل ابیب میں واقع اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈکوارٹر سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر گرتے دیکھا جاسکتا ہے،سی این این نے دعویٰ کیا کہ میزائل گرنے کی ویڈیو ایک اونچی عمارت سے بنائی گئی ہے جو موساد ہیڈکواٹر سے محض 3 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
دوسری جانب ایرانی خبر ایجنسی تہران ٹائمز نے کل دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے میزائل حملوں میں اسرائیل کے ایف 35 جہازوں کے اڈے نیواٹم ائیر بیس کو نشانہ بنایا پاسداران انقلاب نے نیواٹم ائیر بیس سمیت دو اہداف پر ہائپر سونک فتح بیلسٹک میزائل داغے اور اپنے اہداف کو نقصان پہنچایا۔
جسٹس منصور علی شاہ کےتمام مقدمات ڈی لسٹ کر دیئے گئے
ادھر تل ابیب سے رپورٹنگ کرتے ہوئے امریکی صحافی نے بھی انکشاف کیا کہ ایک میزائل اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈ کوارٹر کے باہر گرا، پی بی ایس نیوز ہار کے نامہ نگار نک شیفرن پاکستان افغانستان سمیت کئی ممالک سے رپورٹنگ کر چکے ہیں۔
منگل کی شب ایرانی حملے کے کچھ دیر بعد انہوں نے موساد کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے سے رپورٹ دی اور ایک گڑھا اپنے ناظرین کو دکھایا امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ یہ گڑھا تقریبا 30 فٹ 11 اور 50 فٹ چوڑا ہے اور یہ میرے عقب میں دکھائی دینے والے موساد کے ہیڈ کوارٹر سے صرف 1500 میٹر کے فاصلے پر بنا ہے۔
واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ روز اسرائیل کی جانب 400 بیلسٹک میزائل داغے جو اسرائیل کے متعدد شہروں میں جاکر گرے تھے۔