اسلام آباد:پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر خان سے ملاقات کی۔
وزیر توانائی نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے دیرینہ دوستانہ تعلقات کو سراہا۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کا شمسی توانائی سے بجلی کی تیاری کا اقدام سعودی سرمایہ کاری کے لیے بہت بڑا موقع ہے، اس سلسلے میں سعودی کمپنیوں کا خیرمقدم کرتے ہیں

سعودی عرب نے خارجہ امور سمیت ہر محاذ پر پاکستان کا ساتھ دیا: وزیراعظم

سعودی سفیر نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ صلاحیت ہے اور اسے عالمی سطح پر دوبارہ برانڈ کیا جانا چاہیے۔ پاکستان کی کاروباری برادری کو سعودی مارکیٹ کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ سعودی حکومت توانائی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہے اور پاکستان کے ساتھ اپنی شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

روسی حملوں سے یوکرین میں بجلی کا نظام تباہ،ملک اندھیروں میں ڈوب گیا

ادھر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر برائے بجلی انجینئر خرم دستگیر خان سے پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لینولف کی سربراہی میں ڈنمارک کے وفد نے ملاقات کی۔ملاقات میں ڈینش انرجی ٹرانزیشن انیشی ایٹو ( ڈی ای ٹی آئی ) پر تبادلہ خیال کیا گیا،

یاد رہے کہ ڈی ای ٹی آئی پاکستان میں ڈنمارک کا ایک منصوبہ ہے جو ایک سال سے جاری ہے۔ اس سلسلے میں استعدادسازی کے لیے ڈنمارک پاکستان میں تکنیکی ورکشاپس کا انعقاد کرائے گا۔ ڈنمارک نے کامیابی کے سا تھ فوسل فیول سے قابل تجدید ذرائع کی طرف منتقلی کی ہے اور اس شعبے میں اسے بڑی مہارت حاصل ہے۔ ڈنمارک کے سفیر نے کہا کہ وہ اس علم کو اس شراکت داری میں شامل کرنا چاہیں گے۔

وزیرتوانائی نے ڈنمارک اس کے اقدام کو سراہا۔ انرجی مکس میں تبدیلی لانا اور قابل تجدید ذرائع پر انحصار بڑھانا وقت کی ضرورت اور مستقبل کا راستہ ہے۔ ڈنمارک کے تجربے سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا۔ وزیر نے فضلے کو توانائی میں تبدیل کرنے میں ڈنمارک کی دلچسپی کا بھی خیر مقدم کیا۔

انجینئر خرم دستگیر نے وفد کو شمسی توانائی اقدام اور حکومت کے فوسل فیول پلانٹس کو شمسی توانائی سے تبدیل کرنے کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔وفد میں ڈینش انرجی ایجنسی کے عالمی تعاون کے ڈائریکٹر ایورسبوش اولریک ، ماریا اینا، قونصلر برائے گرین گروتھ اور پائیداری شامل تھیں۔

Shares: