میگا کرپشن کیسز،چیئرمین نیب نے کیا لاہور میں اہم فیصلہ

0
38

میگا کرپشن کیسز،چیئرمین نیب نے کیا لاہور میں اہم فیصلہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے آج نیب لاہور بیورو کا دوسرے روز دورہ کیا جہاں انہیں میگا کرپشن کے مقدمات اور نیب لاہور کیجانب سے بدعنوان عناصر سے ہونے والی ریکوری پر ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور نے جامع بریفنگ دی۔

چیئرمین نیب جاوید اقبال کی سربراہی میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈی جی نیب لاہور نے میگا کرپشن کیسز پر چیئرمین کو بریفنگ دی، چیئرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال ٓاج نیب لاہور آفس پہنچے جہاں منعقدہ اجلاس میں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے چوہدری شوگر ملز کیس سمیت اہم کیسز بارے بریفنگ دی، نیب ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس کا ریفرنس فائل کرنے سے متعلق بھی تفصیلی مشاورت ہوئی، چئیرمین نیب کو پنجاب کے 9 میگا کرپشن کیسز بارے پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران چئیرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھا جا رہا ہے، ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور قومی دولت لوٹنے والے بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم کی برآمدگی کو نیب کی اولین ترجیح سمجھتاہے۔ انہوں نے نیب لاہور کیجانب سے ڈبل شاہ کیس میں ملزمان سے اربوں روپے کی تاریخی وصولی اور ہزاروں متاثرین میں برآمد کی گئی رقوم کی تقسیم کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیب کے افسران و اہلکار عوام سے لوٹی گئی دولت کی برآمدگی کیلئے سر توڑ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔نیب لاہور نے چند روز قبل ڈبل شاہ کیس کے متاثرین میں 19کروڑ35لاکھ روپے کی رقم تقسیم کی جبکہ آئندہ چند روز میں دیگر متاثرین کے میں مزید 36کروڑ روپے تقسیم کئے جائینگے۔ مجموعی طور پر نیب لاہور نے ڈبل شاہ کیس میں ہزاروں متاثرین کو ڈیڑھ ارب(1050 Million) روپے کی خطیر رقم ملزمان سے برآمد کروا کر تقسیم کی جا چکی ہے جبکہ ملزم ڈبل شاہ کے خلاف نیب لاہور کے بروقت اقدامات سے عوام کے نیب پر اعتماد میں بھرپوراضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گذشتہ چندماہ کے دوران 71ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میں جمع کروائی ہے جو نیب کی تاریخی کامیابی ہے۔

ہاؤسنگ سیکٹر کے مقدمات میں ہونیوالی پیش رفت پر جسٹس جاوید اقبال نے نیب لاہور کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کے ساتھ ساتھ ہاؤسنگ سیکٹر کے مقدمات بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا گذشتہ دو سالوں کے دوران نیب لاہور نے ہاؤسنگ سیکٹر کے54,000متاثرین کو انکے حقوق واپس دلوائے جو انتہائی قابلِ تعریف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد روکنے کیلئے عوام کو انکی بر وقت نشاندہی کرنی چاہئے اور ریگولیٹرز کو بھی اپنا کردار موثر انداز میں ادا کرنا چاہئے۔ چیئر مین نیب نے کہا کہ غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے کیسز میں گذشتہ دو سالوں کے دوران نیب لاہور نے 26ارب مالیت پر مشتمل 14بدعنوانی کے ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں جبکہ نیب لاہور نے مجموعی طور پر دو سالوں کے دوران 31ارب روپے کی خطیر رقم ملزمان سے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کروائی۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کے اب تک کے تمام اقدامات ملک و قوم کے بہتر مفاد اور آنے والی نسلوں کیلئے کرپشن فری ماحول کی فراہمی کیلئے اٹھائے گئے ہیں۔ نیب ایک قومی ادارہ ہے جسکی وابستگی صرف اور صرف ملک و قوم سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب میں میگا کرپشن کے مقدمات بھی”فیس نہیں کیس“ کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ نیب کی تحقیقات قانون اور شواہد کی بنیاد پر کی جاتی ہیں جس میں تمام اقدامات کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اٹھائے جارہے ہیں۔

Leave a reply