میرا اس مہینے کے وسط میں پاکستان جانا طے ہے، بھارتی وزیر خارجہ

میں شائستہ ومہذب شخص ہوں، شائستگی سے پیش آؤں گا -
india pak

نئی دہلی: بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پاک بھارت دو طرفہ ملاقات کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ میں پاکستان اوربھارت کے تعلقات پربات کرنے نہیں جارہا-

باغی ٹی وی : وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا میں وہاں بھارت اور پاکستان کے تعلقات پر بات کرنے نہیں جا رہا ہوں ایس سی او میں شرکت کیلئے جارہا ہوں،میرا اس مہینے کے وسط میں پاکستان جانا طے ہے، میں پاکستان اوربھارت کے تعلقات پربات کرنے نہیں جارہا، میں پاکستان ایس سی او کےایونٹ پر جارہا ہوں،میں شائستہ ومہذب شخص ہوں، شائستگی سے پیش آؤں گا –

جے شنکر نے کہا کہ گزشتہ روزہی بھارتی وزارت خارجہ نے تصدیق کی تھی کہ نئی دہلی اسلام آباد میں ہونیوالے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرے گا۔بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر سمٹ میں شرکت کریں گے، ایس سی او سمٹ 15 ،16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگی، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک پریس کانفرنس میں اس پیشرفت کی تصدیق کی تھی-

جےشنکرکو دعوت دی، بیرسٹرسیف نے دیگرممالک کودعوت کیوں نہیں دی،عطا تارڑ

واضح رہے کہ پاکستان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سربراہی اجلاس کے لیے مدعو کیا تھا پاکستان کے پاس شنگھائی تعاون تنظیم کی کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کی چیئرمین شپ ہے اور اس حیثیت میں رواں ماہ دو روزہ ایس سی او سربراہان حکومتوں کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔

بھارت، چین، روس، پاکستان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان پر مشتمل ایس سی او ایک بااثر اقتصادی اور سیکورٹی بلاک ہے جو بین الاقوامی بین الاقوامی تنظیموں میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے اس اہم علاقائی گروپ کے حصے کے طورپر پاکستان اور بھار ت دونوں سربراہی اجلاس منعقد کر سکتے ہیں۔ اس اہم علاقائی گروپ کے حصے کے طور پر پاکستان اور بھارت دونوں سربراہی اجلا س منعقد کر سکتے ہیں، بھارت نے گزشتہ سال شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کی تھی جس کا اہتمام ورچوئل موڈ میں کیا گیا تھا، اور اس میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی تھی۔

بھارتی وزیر خارجہ کو پی ٹی آئی احتجاج میں شرکت اور خطاب کی دعوت …

بھارت پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرے گا

Comments are closed.