میٹرو ٹرین پر سبسڈی دی تو تعلیم و صحت کے لئے فنڈز نہیں بچے گا، راجہ بشارت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ روان اجلاس میں اورنج ٹرین کے کرائے کا معاملہ زیر بحث آئے گا

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ مختلف آرڈیننسز اور بل قانون سازی کے لئے ایوان میں پیش ہون گے ،اپوزیشن اپنا وہ کردار ادا نہیں کر رہی جو اسے کرنا چاہیے حکومت کی کوشش رہی ہے کہ اپوزیشن کا ان بورڈ رکھیں اور ساتھ لیکر چلیں پروڈکشن آرڈر کا مطلب ہے کہ وہ رکن ایوان میں آئے اور کارروائی میں حصہ لے ہم نے پروڈکشن آرڈر پر قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کئ بھی اجازت دی اسمبلی اگر کوئی رعائت دیتی ہے تو اس پر عمل ہونا چاہیے اور قانونی تقاضے پورے کرنا چاہیے

راجہ بشارت کا مزید کہنا تھا کہ آج تک اپوزیشن لیڈر نے اپنے ریکوزیشن کیئے ہوئے اجلاس میں امن و امان اور مہنگائی پر کتنی بار بحث کی اپوزیشن لیڈر نے چار سیکنڈ کے لئے بھی ایوان میں آکر بات نہیں کی ،اپوزیشن ایوان میں بات کر نے کی بجائے اسمبلی کی سیڑھیو ں پر احتجاج کرتی ہے ،

راجہ بشارت کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کے لوگوں کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا اختیار سپیکر کے پاس ہے حکومت کچھ نہیں کر سکتی اورنج لائن ٹرین کا کرایہ پچاس سے دو سو ستاسی روپے کی تجاویز کیبنٹ کو دی گئیں ابھی تک کرایہ طے نہیں ہوا ،ہم نے عوام پر سبسڈی کا بوجھ کم سے کم ڈالاجائے اگر زیادہ سبسڈی دیں گے تو ترجیحی منصوبوں کے پیسے نکال لیں گے ،میٹرو ٹرین پر پچاس ارب روپے سبسڈی دیں تو ہسپتال یا تعلیم کو نہیں پیسے دے پائیں گے ،میٹرو ٹرین کےلئے سبسڈی سے صحت و تعلیم کے بجٹ پر کٹ لگے گا

راجہ بشارت نے مزید کہا کہ حکومت صحافیوں کی ڈیمانڈ پر اتفاق کرے یا ان کی آواز کے ساتھ آواز اٹھائے پنجاب میں قانون سازی کےلئے ڈرافٹ نہیں پہنچا ،نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کےلئے عدالت سے رجوع کرنا پڑتاہے اگر وہ علاج کروا رہے ہیں تو کب مکمل کروائیں گے ،نوازشریف کی حوالگی کےلئے جو برطانیہ کو خط لکھا گیا تو سفارت خانہ کام کررہاہے نوازشریف کے باہر جانے سے پہلے خط کی بات طے تھی نوازشریف کی واپسی کےلئے برطانوی حکومت کو بھی متعلقہ اداروں سے خط لکھنے کے لئے سوچ وبچار جاری ہے
اورنج لائن میٹرو ٹرین کی پوری لاگت پر قرضوں کی واپسی شروع ہو گی تو پھر قوم پر بوجھ آ جائےگا ،قرضے کا بوجھ آنے سے اورنج لائن میٹرو ٹرین بنانے والوں پر سوالیہ نشان آ جائے گا یہ منصوبہ بنانے والوں نے صوبے کی معیشت کو تباہی کے دہانی پر لاکھڑا کیاہے

Shares: