اگر میاں صاحب نے پرانی سیاست کرنی ہے تو میں ان کا ساتھ نہیں دے سکتا،بلاول

بانی پی ٹی آئی کے پاس درست ٹیم موجود نہیں
bilawal

اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہےکہ مخلوط حکومت بنی تو پی ٹی آئی یا ن لیگ میں سے کسی کا ساتھ نہیں دوں گا۔

باغی ٹی وی: برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے کردار سے پہلے سے مایوس تھا، میاں صاحب کے کردار سے سخت مایوس ہوں، اس لیے آج کل ہمارے فاصلے کافی واضح ہیں، اگر میاں صاحب نے پرانی سیاست کرنی ہے تو میں ان کا ساتھ نہیں دے سکتا، ہم انتخابات اور جمہوریت کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں۔

بلاول کا کہنا تھا کہ آزاد امیدواروں کی اکثریت پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر نہیں ہیں، انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی کو آزاد امیدواروں کا ساتھ مل سکتا ہے، ہم ایک نئی سوچ اور جذبےکے ساتھ ملکی نظام کو بہتری کی جانب لے جانا چاہتے ہیں، حکومت ملی تو میری حکومت میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں ہوگا۔

بانی پی ٹی آئی کی سزاؤں کے بعد انتخابات کی شفافیت پر بلاول کا کہنا تھا کہ 2018 اور 2013 میں بھی بہت سے سیاستدان الیکشن نہیں لڑ سکے تھے اور اس وقت سب سے زیادہ خوش بانی پی ٹی آئی تھے، ان کی سزا مکافات عمل ہے، ہمارے معاشرے میں پھیلی نفرت اور تقسیم کی سیاست بانی پی ٹی آئی یا نواز شریف نہیں صرف پیپلز پارٹی ختم کرسکتی ہے۔

غیر شرعی نکاح کیس: دوران سماعت عمران خان، بشریٰ اور خاور مانیکا کے درمیان …

دوسری جانب نجی خبررساں ادارے کے پروگرام میں گفتگومیں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت سازی کے لیے ن لیگ کو ووٹ دینا مشکل ہو گا، کسی کو اپنا ووٹ دینے کی بجائے ہم اپنی حکومت بنائیں گے،ایم کیو ایم پاکستان والے انتشار اور تشدد کے بغیر الیکشن لڑ نہیں سکتے ،عوام تشدد کی سیاست کو رد کرتی ہے، تشدد کی سیاست کو اب برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بلا تفریق عوام کی خدمت کرنا چاہتی ہے ، میں کراچی کے چپے چپے میں خدمت کرنا چاہتا ہوں، میں کراچی میں پیدا ہوا ، کراچی میرا اپنا شہر ہے ،ان شاء اللہ ہم کراچی کی عوام کی قسمت تبدیل کریں گے ، بلدیاتی انتخابات میں کراچی سے تاریخی کامیابی ملی، اب عام انتخابات میں بھی کامیابی ملے گی اورعوام تیر کو ووٹ دے کر کامیاب کرائیں گے۔

ڈی آئی خان میں سکیورٹی فورسز کا خفیہ آپریشن، 2 دہشتگرد ہلاک

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنے مقصد سے پیچھے ہٹ گئی تھی ۔ معاشی، سفارتی بحران تھے اس لیے میں شہباز شریف کی زیر قیادت اتحادی حکومت میں شامل ہوا تھا ، پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلانے کے لیے حکومت میں شامل ہوا تھا ۔ ہماری اتحادی حکومت کو قومی معاملات میں دلچسپی نہیں تھی، یہ غلط فہمی ہے کہ تمام آزاد امیدوار پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر ہیں ،چند پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈرآزاد امیدوار ہیں، ہم وزارت عظمی ، صدر سمیت تمام عہدوں کے لیے الیکشن میں حصہ لیں گے۔

اوچ شریف:غوث الاعظم چوک پل عباسیہ لنک کینال تجاوزات کی لپیٹ میں,حادثات معمول بن گئے

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ میں پرانی روایتی نفرت اور تقسیم کی سیاست سے مایوس ہوں، ن لیگ اور پی ٹی آئی نے یہی سیاست کرنی ہے تو میرے لیے مشکل ہو گا کہ ان کے ساتھ کام کروں اگر وہی 90 کی دہائی کی سیاست کرنی ہے تو میں اس میں شامل نہیں ہو سکتا ، انہوں نے سیاست کو ذاتی دشمنی میں تبدیل کر دیا ہے،بانی پی ٹی آئی کی سیاست کیا رہی ہے ؟ بانی پی ٹی آئی کی سیاست یہ رہی کہ مخالفین کے خلاف کیسز ڈالو ،انتقامی سیاست نہ میں نے ماضی میں کی نہ آگے جا کر کروں گا۔

بلاول نے مزید کہا کہ بلے کے نشان سے متعلق اہم کیس کے فیصلے کے وقت پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے آکر شدید تنقید کی، بلے کے نشان کا کیس چل رہا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت نے تنقید کی ، پلانٹڈ قیادت نے کہا کہ میں ابھی بانی پی ٹی آئی سے مل کرآیا ہوں ،اگلے دن انہوں نے سخت زبان استعمال شروع کر دی، میری اطلاعات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے خود وکلا کی تیاری پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے بانی پی ٹی آئی کے پاس درست ٹیم موجود نہیں ، عرصے سے سیاست کر رہے ہیں ، دال میں کچھ کالا ہو تو ہمیں نظر آ جاتا ہے ،پی ٹی آئی میں انٹرا پارٹی الیکشن پر کافی عرصے سے اختلافات چل رہے تھے۔

پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے قواعد وضوابط جاری کردیئے

Comments are closed.