پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تناؤ اور بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر تنازعات کے حل اور کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کو خطے میں جاری حالیہ پیش رفت پر شدید تشویش ہے اور تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ امن کو ترجیح دیتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ پاکستان نے اسرائیل کے مسلسل بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں خطے میں سنگین انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق، اسرائیلی کارروائیاں نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بن رہی ہیں بلکہ پورے خطے کے امن اور سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔لبنان پر حالیہ اسرائیلی حملے نے کشیدگی کو مزید ہوا دی ہے اور اس سے خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔ پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے حملے بے گناہ شہریوں کی جانوں کو براہ راست متاثر کر رہے ہیں، اور لبنان کی خودمختاری کو پامال کیا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ خطے کے عوام، بشمول فلسطین اور لبنان کے شہری، خوف اور تشدد سے آزاد زندگی گزارنے کا حق رکھتے ہیں اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے عالمی برادری، خصوصاً اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اس مسئلے کا نوٹس لے اور خطے میں قیام امن کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ لبنان کی خودمختاری کے تحفظ اور غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
پاکستان نے اپنے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، جو نہ صرف فلسطینی عوام کے حقوق کا ضامن ہے بلکہ پورے مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کے لیے ضروری ہے۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے جس کے ذریعے فلسطینی عوام کو ان کا جائز حق دیا جا سکتا ہے اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے فلسطین کے عوام کے حقوق کا علمبردار رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر ہر فورم پر فلسطین کے موقف کی حمایت کرتا رہا ہے۔ پاکستان نے ایک بار پھر عالمی برادری اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین اور لبنان کے عوام کے حق میں آواز اٹھائیں اور اسرائیلی مظالم کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کریں۔دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری حالیہ کشیدگی نے خطے میں انسانی بحران کو مزید سنگین بنا دیا ہے اور اسرائیلی حملوں سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے بے گناہ شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اس لیے عالمی برادری کی فوری مداخلت ضروری ہے تاکہ اس بحران کو ختم کیا جا سکے اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کی راہ ہموار کی جا سکے۔