امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس امن معاہدے کی خلاف ورزی کرتی ہے تو مشرقِ وسطیٰ کے اتحادی ملک بڑی فوجی قوت کے ساتھ غزہ میں داخل ہو کر حماس کو "سیدھا” کریں گے۔

ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر شائع بیان میں کہا کہ ان کے کئی طاقتور حلیف جو مشرقِ وسطیٰ اور آس پاس کے علاقوں میں واقع ہیں نے انہیں واضح انداز میں مطلع کیا ہے کہ اگر حماس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور بُرا برتاؤ جاری رکھا تو وہ فوراً کارروائی کے لیے تیار ہیں۔صدر نے لکھا کہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے جو جوش و ولولہ اور تعاون اب دکھائی دے رہا ہے، وہ صدیوں میں کم دیکھا گیا ہے اور یہ منظر انتہائی متاثرکن ہے۔ وہیں ٹرمپ نے ان ممالک اور اسرائیل سے کہا ہے کہ فی الحال "ابھی نہیں یعنی ابھی موقع دیا جا رہا ہے تاکہ حماس درست راستہ اپنائے۔ تاہم انہوں نے انتباہ جاری رکھا کہ اگر حماس نے معاہدے کی پاسداری نہ کی تو اس کا خاتمہ تیز، شدید اور بےرحمانہ ہوگا۔

ٹرمپ نے ساتھ ہی ان تمام ملکوں کا بھی شکریہ ادا کیا جو مدد کے لیے رابطہ کر چکے ہیں اور خصوصی طور پر انڈونیشیا اور اس کے رہنما کی جانب سے تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ انہوں نے پچھلے روز بھی کہا تھا کہ حماس کو جنگ بندی معاہدے پر قائم رہنے کا موقع دیا جائے گا مگر ناکامی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی.

سعودی ولی عہد کا 7 برس بعد نومبر میں امریکا کا دورہ طے

Shares: