پشاور ہائیکورٹ نے ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان کی جانب سے دائر درخواستوں کو قابل سماعت قرار دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے تحریری حکم نامے کے ذریعے سنایا۔
عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے درخواستوں کو ناقابلِ سماعت قرار دینے کے دلائل مسترد کر دیے۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ اپنے آئینی اختیارات پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔عدالتی فیصلے میں واضح کیا گیا ہے کہ ملٹری کورٹ سے سزا پانے والے ملزمان کو آئین کے تحت ہائیکورٹ میں رٹ دائر کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔
حکم نامے کے مطابق، وکیلِ صفائی نے مؤقف اپنایا کہ درخواست گزاروں کو یہ تک معلوم نہیں تھا کہ ان پر الزام کیا ہے۔ عدالت نے وفاق کا یہ مؤقف ناقابلِ قبول قرار دیا کہ اپیل کا وقت گزر چکا ہے، کیونکہ اگر اپیل کا کوئی فورم دستیاب نہ ہو یا وقت گزر چکا ہو تو رٹ پٹیشن ہی واحد راستہ بچتا ہے۔
مزید کہا گیا کہ وفاقی حکومت یہ ثابت نہیں کر سکی کہ ملزمان کو فیصلے کی کاپی یا مقدمے کا ریکارڈ فراہم کیا گیا، لہٰذا یہ ملزمان کا حق ہے کہ وہ اپنے دفاع کے لیے ضروری ریکارڈ تک رسائی حاصل کریں۔ عدالت نے ہدایت دی کہ متعلقہ ریکارڈ اور تفصیلات ملزمان کو فراہم کی جائیں۔
نادرا کی یتیم و لاوارث بچوں کی رجسٹریشن مہم، 106 بچوں کا اندراج مکمل
بلوچستان میں 6 ماہ کے دوران دہشتگردی کے 501 واقعات، 257 افراد جاں بحق
پی ٹی آئی قافلہ لاہور پہنچ گیا، یاسر گیلانی سمیت 4 کارکن گرفتار
کراچی میں بچوں کے اغوا اور گمشدگی میں خطرناک اضافہ
ایران سے 5 لاکھ افغان باشندے ملک بدر، کریک ڈاؤن تیز