چین ایک ملین ڈالر سرمایہ کاری سے کراچی میں میڈیکل سٹی بنا رہا
چین سے پاکستان کا دورہ کرنے والے 16 رکنی تجارت وفد کے سربراہ Meng Xiaowei نے کہا ہے کہ چینی سرمایہ کار کراچی میں ایک ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے میڈیسن سٹی بنا رہے ہیں جس کیلئے دھابیجی اکنامک زون میں انڈسٹری لگانے کیلئے حکومت سندھ سے کامیاب مذاکرات ہوئے ہیں۔ میڈیکل سٹی پاکستان کا پہلا میڈیسن اور فارما سیوٹیکل کا ایکو سسٹم ہوگا۔
باغی ٹی وی کے مطابق کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے دورے کے موقع پر کاٹی کے صنعتکاروں اور تاجروں سے خطاب میں انکا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ کراچی میں 1000 الیکٹرک بسیں، کراچی تا سکھر ہائی اسپیڈ ٹرین، الیکٹرک ٹیکسیوں کے لئے سندھ حکومت سے مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔چینی وفد کے سربراہ Meng Xiaowei نے مزید کہا کہ چین میں اعلی سطح کے سرمایہ کاروں کا ایک بزنس الائنس تشکیل دیا گیا ہے جس میں تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے صنعتکار اور سرمایہ کار موجود ہیں جو پاکستان میں فوری طور پر فارماسیوٹیکل، فرٹیلائزر، پولیمر، ٹرانسپورٹ، شمسی توانائی، سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، اس سلسلے میں وزیر اعلی سندھ، وزیر توانائی، وزیر ٹرانسپورٹ اور دیگر وزرا اور اعلی حکام سے ملاقات ہو چکی ہے۔ تقریب میں کاٹی کے صدر جنید نقی، ڈپٹی پیٹرن ان چیف زبیر چھایا، سینئر نائب صدر اعجاز شیخ، نائب صدر طارق حسین، سابق صدر و چیئرمین مسعود نقی، سلیم الزمان، احتشام الدین، چین وفد کے کوآرڈینیٹر ادریس گیگی، علی اکبر سمیت چینی سرمایہ کاروں اور کاٹی کے ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر چین کی 10 سرفہرست کمپنیاں اس وفد میں شاملِ ہیں جبکہ 50 سے زائد کمپنیاں پاکستان آنے اور سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کے بڑے سرمایہ کار پاکستان خاص طور پر کراچی اور کاٹی سے تجارت کے ذریعے پاکستان کی برآمدات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفد میں چین کی صف اول کی کمپنیاں شامل ہیں جن میں شینڈونگ نونگڈا فرٹیلائزرٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ، شینڈونگ ہینگائی ڈٹونگ ایگریکلچر اینڈ اینیمل ہسبنڈری ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ، شینڈونگ پینزو ہینچنگ نیو انرجی ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ، شینڈونگ انڈسٹریل ایکوپمنٹ انسٹالیشن گروپ کمپنی لمیٹڈ ، شینڈونگ پینزو پلاسٹک انڈسٹری کمپنی لمیٹڈ، شینڈونگ یوہو نیٹ ورک ٹیکنالوجی لمیٹڈ ، شینڈونگ کیونسے بورڈپولیمر مٹیریل کمپنی لمیٹڈ، زونگلوڈنگ شینڈونگ ایگریکلچر ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، شیڈونگ جیوشنگ نیو انرجی ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ، شینڈونگ لانگوئنگ ٹیانسو سولر انرجی کمپنی لمیٹڈ، لیانگشن فیوکیانگ شنگ فرائٹ سروس کمپنی لمیٹڈ، شیڈونگ زونگ لنگ وہیکل مینوفیکچرنگ کمپنی سرفہرست ہیں۔قبل ازیں کاٹی کے صدر جنید نقی نے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے زور دیا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں بھی چین سرفہرست ہے، جبکہ بین الاقوامی سطح پر بھی چین پاکستان کا سفارتی ساتھ دیتا ہے جو قابل تعریف ہے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقے میں پاکستانی برآمدات کی 10 سرفہرست صنعتیں موجود ہیں جو دو طرفہ تجارت کے فروغ میں بہترین معاونت فراہم کر سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین کے سرمایہ کاروں کے وفد سے کاٹی کے صنعتکاروں کی ملاقات سے برآمدات کے مزید مواقع پیدا ہوں گے جس کیلئے بی ٹو بی اور جی ٹو جی اشتراک ضروری ہے۔ جنید نقی نے مزید کہا کہ کاٹی چینی کمپنیوں کیساتھ تجارت کے فروغ مین دلچسپی رکھتی ہے اور پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ ڈپٹی پیٹرن ان چیف زبیر چھایا نے کہا کہ چین کی پاکستان سے دوستی اور محبت عوامی سطح پر بھی موجود ہے اور جس طرح پاکستان میں چین کو دیرینہ دوست اور برادر ملک سمجھا جاتا ہے اسی طرح چینی عوام بھی پاکستانیوں سے محبت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان سی پیک گیم چینجر پروجیکٹ ہے، تاہم سی پیک کے ذریعے چین اور وسطی ایشیائی ممالک کو تجارت بڑھا کر برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔ اس موقع پر چینی وفد کے کو آرڈینیٹر ادریس گیگی نے خطاب میں کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے چینی وفد کی بہترین مہمان نوازی، فل پروف سیکیورٹی انتظامات پر وزیر اعلی مراد علی شاہ، صوبائی کابینہ خاص طور پر شرجیل انعام میمن، ناصر حسین شاہ، قاسم نوید قمر اور اعلی افسران کے مشکور ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین کھاد کی تیاری کیلئے سندھ میں بڑا پروجیکٹ شروع کرنے جا رہا ہے جس کیلئے تھر میں جگہ مختص کی جارہی ہے۔ اس پروجیکٹ سے کوئلہ سے کھاد تیار کی جائے گی جس سے گیس پر انحصار کم ہوگا۔ ادریس گیگی نے مزید کہا کہ چینی وفد کراچی میں جمعرات 12 دسمبر کو مقامی ہوٹل میں بی ٹو بی میٹنگز کا انعقاد کر رہے ہیں جس میں پاکستانی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو دعوت دی جارہی ہے کہ وہ کاروباری مواقع تلاش کرنے کیلئے شرکت کریں۔انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں چین پاکستان کا سب سے بڑا شراکت دار بن جائے گا، چین میں زرعی مصنوعات اور گوشت کی بہت مانگ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان میں 9.1 ملین ہیکٹر زرعی زمین موجود ہے جس پر چین کے اشتراک سے کاشتکاری کی جائے تو پاکستان اربوں ڈالر کی برآمدات میں اضافہ کرسکتا ہے۔ ادریس گیگی نے کہا کہ سی پیک سے چین مصنوعات پہنچانے کا وقت چند دنوں کا رہ گیا ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ تقریب سے کاٹی کے سابق صدور و چیئرمین مسعود نقی، احتشام الدین، سلیم الزمان و دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔