بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سے ایک لاکھ 20 ہزار ٹیکس دہندگان کے فائدہ اٹھانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، جنہیں اس پروگرام کے تحت 4 ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔

آڈٹ حکام نے غیر مستحق افراد کو بی آئی ایس پی سے فائدہ پہنچانے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
30 ہزار 307 افراد براہ راست ایکٹو ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل تھے، جبکہ 88 ہزار 892 کیسز میں بیوی یا شوہر میں سے ایک ایکٹو ٹیکس دہندگان لسٹ کا حصہ تھا۔یاد رہے کہ چند روز قبل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں انکشاف ہوا تھا کہ سرکاری افسران کو بھی اربوں روپے کے کیش ٹرانسفر بی آئی ایس پی کے تحت کیے گئے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ سیکڑوں سرکاری افسران اور بیوروکریٹس کے علاوہ ان کی شریک حیات اور بعض پنشنرز بھی بی آئی ایس پی کے بینیفشری نکلے، حالانکہ سرکاری ملازمین اس پروگرام سے فائدہ اٹھانے کے اہل نہیں ہیں۔

خیبر پختونخوا سے افغان زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی سامان روانہ

سرکاری خرچ پر شاہانہ کھانے، کرویشیا کی سابق وزیر کو سزا

اسپیکٹرم نیلامی میں تاخیر اورسائبر فراڈز پر سینیٹ کمیٹی کا اظہار تشویش

Shares: