لنڈی کوتل:مناتو گرلز سکول کی بند، خوبصورت عمارت ڈھانچہ بننے کا خطرہ

لنڈی کوتل (باغی ٹی وی رپورٹ)مناتو گرلز سکول کی بند، خوبصورت عمارت ڈھانچہ بننے کا خطرہ

پاک فوج کی طرف سے قوم ذی مشت کو بطور تخفہ تعمیر کیا گیا ڈبل سٹوری خوبصورت ترین بلڈنگ کا گرلز ہائی/ مڈل سکول کے سینکڑوں بچیوں کا مستقبل ایک بار پھر تاریک ہونے لگا ہے،پی ٹی سی فنڈز سے چلنے والا یہ گرلز سکول ایک بار پھر بند ہوگیا ہے’ اور سینکڑوں بچیاں گھروں میں بیٹھ گئی ہیں۔

مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ مذکورہ سکول جو پاک فوج نے علاقے کی تعلیم نسواں کی پسماندگی دور کرنے کے بطور خاص تعمیر کیا تھا’ جو عرصہ درز سے بند تھا جنہیں گزشتہ سال مقامی انتظامیہ نے پی ٹی سی فنڈز سے شروع کیا تھا’ جس میں چار استانیاں پڑھارہی تھیں، جہاں بچیوں کی تعداد تین سو سے زائد ہے۔ ذرائع کے مطابق کہ نو لاکھ روپے کی مختص پی ٹی سی فنڈ ختم ہوتے ہی یکم اگست سے سکول دوبارہ نہ کھول سکا۔

مقامی لوگوں کے مطابق سکول کھولنے میں محکمہ تعلیم کی ڈپٹی ڈی ای او فیمیل محترمہ پروین یاسمین کی ذاتی دلچسپی تھی جن کی شبانہ روز کوششوں سے سکول شروع ہوا تھا’ جنہوں نے پی ٹی سی فنڈز سے چار استانیوں کوہائیر کیا گیا تھا۔ لیکن اب فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے دوبارہ بند ہوگیا ہے’ جس کی وجہ سے نہ صرف بچیوں کو بلکہ والدین کو بھی سخت پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سینکڑوں کی تعداد میں بچیاں بے کار ہوں جائیں گی اور ان کا مستقبل مخدوش ہوکر رہیگا۔ انہوں نے کہا کہ امسال بھی ہماری بچیوں نے جماعت نہم کے سالانہ امتحان میں بہترین کارکردگی دکھائی ہے اور جتنی بچیاں بھی سالانہ بورڈ کے امتحان شامل ہوئیں سب اچھی نمبروں سے پاس ہوگئی ہیں۔

مقامی لوگوں ک نے پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ سکول بلڈنگ پاک فوج نے بطور تحفہ قوم ذی مشت کے لئے تعمیر کیا تھا اور ہم خوش تھے کہ اب یہ سکول فوج کی نگرانی میں ہی چلے گا’ لیکن ایسا نہیں ہوا’ اسلئے کہ اب تک سکول ہذا کو سرکاری محکمہ تعلیم کے حوالے نہیں کیا گیا ہے۔ لہذا ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ مذکورہ سکول پاک فوج اپنی ہی نگرانی میں لے کر آرمی سکول طرز کے مطابق اور ان کے سلیبس پر شروع کریں۔

مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود’ پاک فوج 73 بریگیڈ کے بریگیڈئیر اور محکمہ تعلیم کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کرم’ اسسٹنٹ کمشنر سنٹرل کرم شاہ وزیر’،ایم این اے حمید حسین، ممبر صوبائی اسمبلی ریاض شاہین اور دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سکول کو فوری طور پر کھول دیا جائے تاکہ بچیوں کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچایا جا سکے۔ اور گرلز ہائی سکول مناتو جو ذی مشت قوم کا واحد بڑا تعلیمی ادارہ ہے کے لئے مستقل بنیادوں پر بندوبست کیا جائے تاکہ غریب والدین کی بچیاں بھی اپنے گھر کے دہلیز پز پر تعلیم حاصل کرسکیں۔ بصورت دیگر یہ خوبصورت بلڈنگ ایک ڈھانچہ بن جائے گی۔

Leave a reply