سیالکوٹ(باغی ٹی وی،ڈسٹرکٹ رپورٹرمدثررتو) صوبائی وزیر آبپاشی محمد کاظم پیرزادہ نے پسرور کا دورہ کیا اور کیڈٹ کالج میں نالہ ڈیک کی موجودہ صورتحال پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں بریفنگ لی۔
اجلاس میں کمشنر گوجرانولہ نوید حیدر شیرازی، ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا، ڈپٹی کمشنر صبا اصغر علی، پارلیمانی سیکرٹری آبپاشی رانا محمد فیاض اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام بھی موجود تھے۔
وزیر آبپاشی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے مشرقی دریاؤں میں ماضی کی نسبت زیادہ بارشیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نالوں کے روٹ کو ہر صورت میں کلیئر کیا جائے اور ان کی قدرتی گزرگاہوں کو بحال کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نالوں اور دریاؤں کے کناروں پر قائم تجاوزات کے خلاف فوری طور پر گرینڈ آپریشن کیا جائے تاکہ مستقبل میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ دریاؤں اور نالوں کی ماڈل اسٹڈی کی جا رہی ہے تاکہ مستقل حل تجویز کیے جا سکیں۔
کمشنر گوجرانولہ نوید حیدر شیرازی نے کہا کہ انتظامیہ پوری طرح الرٹ ہے اور طغیانی سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ انتظامیہ کی وارننگ پر عمل کریں تاکہ کسی بھی نقصان سے محفوظ رہا جا سکے۔
ایم ڈی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے تمام وسائل بروقت پہنچا رہی ہے اور انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے نئی قانون سازی بھی تجویز کی جا رہی ہے۔
ڈپٹی کمشنر صبا اصغر علی نے اجلاس کو بتایا کہ نالہ ڈیک میں طغیانی کے باعث چھ مقامات پر سڑکوں کو نقصان پہنچا تھا، جن میں سے تین مقامات پر مرمت کا کام مکمل ہو چکا ہے اور باقی پر بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نالہ ڈیک کے ارد گرد پانچ ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں جہاں خوراک، ادویات اور دیگر ضروریات کا انتظام کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ دریائے جموں توی میں پانی کی سطح میں اضافہ کی وجہ سے 16 دیہات کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور پانچ ہزار آبادی اور 1450 مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔







