میرپورخاص (باغی ٹی وی نامہ نگار سید شاہزیب شاہ کی رپورٹ)ٹنڈو جان محمد میں سرگرم مبینہ فراڈی گینگ کے خلاف احتجاجی تحریک نے شدت اختیار کر لی ہے۔ سندھ کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے درجنوں متاثرین نے ایس ایس پی آفس میرپورخاص کے احاطے میں جمع ہو کر شدید احتجاج کیا اور چانڈیو برادری سے تعلق رکھنے والے گینگ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا الزام ہے کہ ٹنڈو جان محمد میں ایک منظم فراڈی گروہ کاروباری لین دین اور دیگر ذرائع سے شہریوں کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا چکا ہے، لیکن پولیس اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ متاثرین کے مطابق جب وہ ٹنڈو جان محمد تھانے میں اپنی شکایات درج کرانے گئے تو انہیں سننے کے بجائے دھمکایا گیا، جس سے شبہ پیدا ہوتا ہے کہ مقامی پولیس اس گینگ کی پشت پناہی کر رہی ہے۔
مظاہرین نے مزید الزام عائد کیا کہ بااثر سیاسی شخصیت میر طارق تالپور اس فراڈی نیٹ ورک کی مبینہ سرپرستی کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ مقامی پولیس کارروائی سے گریزاں ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ میر طارق تالپور کے کردار کی اعلیٰ سطح پر غیر جانب دارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "چانڈیو گینگ کے خلاف کارروائی کرو”، "لوٹی گئی رقم واپس دلاؤ”، اور "پولیس کی پشت پناہی بند کرو” جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر انہیں انصاف نہ ملا تو وہ احتجاج کا دائرہ سندھ بھر میں پھیلائیں گے۔
انہوں نے حکومت سندھ، آئی جی سندھ پولیس، اور دیگر اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پولیس اہلکاروں کے کردار کی بھی چھان بین کی جائے۔ ذرائع کے مطابق متاثرین نے اس معاملے سے متعلق مزید شواہد اور ثبوت جلد اعلیٰ حکام کو فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا ہے تاکہ فراڈ کے اس نیٹ ورک کی شفاف تحقیقات ممکن ہو سکے اور متاثرہ شہریوں کو انصاف دلایا جا سکے۔