میرپورخاص (باغی ٹی وی، نامہ نگار سید شاہزیب شاہ): ملک بھر میں طلبہ یونین کی بحالی کے مطالبے کے حق میں طلبہ اتحاد نے ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔

سرمد لغاری، واجد لغاری، کامریڈ پرشوتم داس اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9 فروری 1984 کو ایک آمر نے طلبہ یونین پر پابندی عائد کی، جس کے منفی اثرات آج بھی سیاست اور تعلیمی اداروں پر نمایاں ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ یونین کی بحالی کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کی جائے گی تاکہ طلبہ کو اپنی نمائندگی کا حق مل سکے۔

"طلبہ یونین کی غیر موجودگی سے سیاست جاگیرداروں کے قبضے میں چلی گئی”
مقررین کا کہنا تھا کہ طلبہ یونین پر پابندی سے سیاست پر منفی اثرات مرتب ہوئے اور جاگیردار و سرمایہ دار طبقے نے اس پر قبضہ جما لیا۔ انہوں نے طلبہ یونین کو "حقیقی عوامی قیادت کی نرسری” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی بحالی ناگزیر ہے تاکہ طلبہ کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔

"اجتماعات پر پابندی آئینی حقوق کی خلاف ورزی”
مقررین نے تعلیمی اداروں میں طلبہ اجتماعات پر پابندی کو آئین کے آرٹیکل 17 اور آزادیٔ اظہارِ رائے کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ طلبہ یونین کو فوری بحال کیا جائے تاکہ تعلیمی اداروں میں جمہوری روایات کو فروغ ملے اور نوجوان نسل کو قیادت کے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

Shares: