توہین مذہب کا الزام ،مشال خان قتل کیس، ملزموں کا سزا کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مشال خان قتل کیس کے ملزمان نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا

عمران علی سمیت 23 ملزمان نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا،ملزمان نے عدالت سے استدعا کی کہ پشاور ہائیکورٹ کا 29 نومبر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے،

اے ٹی سی پشاور نے مشال خان قتل کیس میں ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی ،پشاور ہائیکورٹ نے 19نومبر کو عمران علی کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا

پشاور ہائیکورٹ نے مشال قتل کیس کے ان 25 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم‏ دے دیا،پشاور ہائیکورٹ نے 7 ملزمان کی عمر قید کی سزا کو بھی برقرار رکھا‏ ،پشاور ہائیکورٹ نے ملزمان کی تین سال کی سزا کو برقرار رکھا

مشال خان کو2017 میں عبدالولی خان یونیورسٹی میں توہین مذہب کے الزام پر ہجوم نے تشدد کے بعد قتل کیا تھا،کیس میں 61ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔ انسداد دہشتگردی عدالت نےمرکزی ملزم عمران کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ 7ملزمان کو25،25سال اور25ملزمان کو 3،3سال قید کی سزا سنائی گئی تھی،انسداد دہشتگردی عدالت نے عدم ثبوت کی بناء پر28 ملزمان کو بری کیا تھا۔

مشال خان کے والد اقبال لالا اور صوبائی حکومت نے بری ملزمان کو سزا دینے اور مجرموں کی سزابڑھانے کیلئے انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلوں کیخلاف اپیلیں دائر کی تھی جبکہ سزا پانے والے مجرموں نے سزا کم کرنے یا پھر بریت کیلئے اپیلیں دائر کی تھی ۔اپیلوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس لعل جان خٹک کی سربراہی میں بینچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا اور بعد ازاں سنایا تھا

پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف ملزمان نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے

Shares: