اسلام آباد: ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم اپنے وفد کے ہمراہ تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ اس موقع پر انہیں نور خان ایئربیس پر پرتپاک استقبال کیا گیا، جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم انور ابراہیم کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی، جو مہمانوں کے اعزاز میں ایک قدیم اور روایتی فوجی اعزاز ہے۔استقبالیہ تقریب میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی کابینہ کے متعدد ارکان اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ روایتی پاکستانی لباس میں ملبوس بچوں نے وزیراعظم انور ابراہیم کو خوش آمدید کہنے کے لیے پھول پیش کیے، جو دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کی ایک علامت سمجھی جاتی ہے۔استقبالی تقریب میں پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم انور ابراہیم کو سلامی دی، جو ایک غیر معمولی پروٹوکول کا حصہ ہے۔ وزیراعظم کے ہمراہ ملائیشیا کا ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی موجود ہے، جس میں مختلف شعبوں کے ماہرین شامل ہیں۔
اپنے دورے کے دوران، ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں اقتصادی، دفاعی، اور تجارتی تعاون کے علاوہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے بھی گفتگو ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے جانے کی توقع ہے۔پاکستان اور ملائیشیا کے تعلقات ہمیشہ سے دوستانہ اور باہمی تعاون پر مبنی رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے مختلف عالمی فورمز پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور اقتصادی تعاون کے ساتھ ساتھ دفاعی اور تعلیمی شعبوں میں بھی پیش رفت کی ہے۔ اس دورے کے دوران ملائیشیا اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ، تکنیکی معاونت، اور دیگر اہم شعبوں میں نئے معاہدے متوقع ہیں۔یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لئے ایک اہم موقع ہے، خاص طور پر جب عالمی سطح پر اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے۔

ملائیشیا کے وزیراعظم کا پاکستان دورہ: دوطرفہ تعلقات میں نئی روح پھونکنے کی کوشش
Shares:







