تہران: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اعلان کیا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ ایران کے تعاون کے معاہدے کی معطلی اب قانونی طور پر لازم ہوگئی ہے۔ یہ قدم ایرانی شوریٰ نگہبان (Guardian Council) کی منظوری کے بعد قابل عمل ہوگا۔
عباس عراقچی نے کہا کہ ایران اور آئی اے ای اے کے مابین تعلقات اور تعاون اب ایک نئی شکل اختیار کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شوریٰ نگہبان کی توثیق کے بعد پارلیمنٹ کے منظور کردہ بل کے تحت ایٹمی ایجنسی کے ساتھ موجودہ معاہدے کو معطل کرنا ایران پر لازم ہو گیا ہے، اور اس عمل میں کسی قسم کا کوئی شک و شبہ نہیں۔
ایرانی پارلیمنٹ نے حال ہی میں ایک بل منظور کیا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ اپنے تعاون کو معطل کر دے، جس کی توثیق شوریٰ نگہبان نے گزشتہ روز کر دی۔یہ اقدام ایران کے عالمی ایٹمی معاہدے اور اس کے نفاذ کے حوالے سے ایک اہم موڑ سمجھا جا رہا ہے، جو ملک کی بین الاقوامی پوزیشن اور خطے میں ایٹمی صورتحال پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔








