برطانوی دارالحکومت میں گزشتہ سال ریکارڈ تقریباً 80 ہزار موبائل فونز کی چوری کے بعد میٹروپولیٹن پولیس نے ایک بین الاقوامی مجرمانہ نیٹ ورک کا سراغ لگا کر کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
شمالی لندن میں سیکنڈ ہینڈ فون کی دکانوں پر چھاپوں میں تفتیش کاروں نے تقریباً 2 ہزار چوری شدہ فون اور 2 لاکھ پاؤنڈ نقدی برآمد کیں، جبکہ شواہد سے پتا چلا ہے کہ کچھ سامان چین کے لیے برآمد کیے جانے والے کنٹینرز میں بھیج دیا جاتا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ معمولی جیب تراشی نہیں بلکہ صنعتی نوعیت کا جرائم ہے جس کے پیچھے منافع بخش بلیک مارکیٹ اور پچھلے برسوں میں پولیس بجٹ کٹوتیوں کا بھی کردار ہے۔
حالیہ کارروائیوں کا مقصد چوری کے راستے نقشہ بنانا، درمیانی افراد کو بے نقاب کرنا اور عوامی اعتماد بحال کرنا بتایا گیا.
چین کی پاکستان و افغانستان میں جنگ بندی کی حمایت، ضبط و تحمل پر زور
کراچی سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ غیر معینہ مدت کے لیے معطل
پاکستان اور قازقستان کی مشترکہ انسدادِ دہشت گردی مشق ’دوستارم-5‘ کا آغاز