اوچ شریف: پنجاب فوڈ اتھارٹی کی فرضی کاروائیاں جاری ،ملاوٹ مافیا کو چھوٹ

اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان) اوچ شریف: پنجاب فوڈ اتھارٹی کی فرضی کاروائیاں، ملاوٹ مافیا کو چھوٹ مل گئی، ناقص میٹیریل سے مٹھائیاں ،بیکری مصنوعات بنانے اور جعلی دودھ دہی فروخت کرنے والوں کے خلاف میلے کے دوران بھی فوڈ اتھارٹی بہاول پور نے چھاپے نہ مارنے کے عوض بھاری نذرانہ وصول کیا، میڈیا پر خبریں لگنے کیلئے فرضی کاروائی کا عینی شاہدین نے پول کھول دیا، تفصیل کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی بہاول پور نے اوچ شریف میں ملاوٹ مافیا کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے جس کے باعث گلی محلوں میں ناقص اور مضر صحت مٹھائیاں اور بیکری مصنوعات بنانے کے کارخانے کھلے ہوئے ہیں جہاں مصنوعی کیمیکل سے کیک، بسکٹ اور ایکسپائر ہونے والی ڈبل روٹیاں، بسکٹ اور مٹھائیاں ری سائیکل کرنے کے بنانے کا دھندہ جاری ہے، جن کے خلاف کبھی کبھار فرضی کاروائی کے نام پر معمولی جرمانہ بھی لگا دیا جاتا ہے لیکن ان کے خلاف کبھی بھی مؤثر طریقے سے کاروائی کر کے انسانی جانوں سے کھیلنے والے اس دھندے کو بند کرنے کے اقدامات نہیں کئے گئے، گزشتہ دنوں ایک ہفتے تک جاری رہنے والے تاریخی میلے میں ہزاروں من مٹھائیاں تیار کی جاتی ہیں جن میں ایک عام آدمی کو بھی بخوبی اندازہ ہے کہ اس میں اکثر دکاندار ذیادہ منافع کے لالچ میں مصنوعی، ناقص اور مضر صحت میٹیریل سے مٹھائیاں اور بیکری کی مصنوعات تیار کر کے سادہ لوح دیہاتیوں کو لوٹتے ہیں اور ان کی صحت سے بھی کھیلتے ہیں اسی طرح پورے شہر میں جگہ جگہ پر جعلی کیمیکل اور پاؤڈر سے تیار دودھ اور دہی دکانیں لگی ہوئی ہیں ماسوائے چند دکانوں کے تمام دکانوں پر ماضی میں چھاپوں کے دوران یہ ثابت ہونے کے باوجود انہیں معمولی جرمانے کے بعد دوبارہ مکروہ دھندے کی اجازت دے دی جاتی ہے اور میلے کے دوران ان کے خلاف کاروائی کا نہ ہونا فوڈ اتھارٹی بہاول پور سے ان کی ملی بھگت کا واضح ثبوت ہے گزشتہ روز میڈیا پر خبروں کے بعد فوڈ اتھارٹی بہاول پور کی ٹیم نے فرضی کاروائی کرتے ہوئے مدینہ ملک شاپ پر چھاپہ مارا اور 20 لیٹر ناقص دودھ سڑک پر گرا کر تصویریں بنائیں جبکہ عینی شاہدین کے مطابق چلر میں موجود 300 لیٹر ناقص دودھ کو ضائع نہیں کیا، شہریوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی پنجاب سے سخت نوٹس لینے اور شہر سے جعلی مٹھائیاں، بیکری آئیٹم اور ناقص و مضر صحت دودھ دہی بنا کر فروخت کرنے والوں اور انہیں تحفظ فراہم کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے

Leave a reply