جدید نشہ
تحریر: عبدالصمد مظفر، لاہور
دروازے پر دستک ہوتی ہے۔
اماں نے آواز دی:
"کون ہے بھئی؟”
باہر سے آواز آتی ہے:
"بابو جی گھر پر ہیں کیا۔۔۔ میں اسکول سے آیا ہوں۔”
اماں نے دوپٹہ سر پر دوبارہ رکھا اور بولیں:
"ارے میاں۔۔۔ اندر آ جاؤ۔۔۔ جتنی دیر میں میں دروازے پر آؤں گی، تم پوری بات بتا دو گے۔”
جمال، جو کہ اسکول کا چوکی دار ہے، گھر میں داخل ہوتا ہے اور سلام دعا کے بعد اماں سے کہتا ہے:
"ماں جی۔۔۔ بابو جی کہاں ہیں؟ اپنے چھوٹے باؤ جی کی شکایت لایا ہوں۔”
اماں جی نے یہ بات سنی تو رونے لگ گئیں اور اپنے بیٹے کو کوسنے لگیں:
"کم بخت نے اپنی اولاد کو سر پر چڑھا رکھا ہے، کوئی پوچھ گچھ نہیں۔ آخر یہ دن آنا ہی تھا۔ میں منع کروں تو سب برا مناتے ہیں۔ خیر، آپ بتاؤ کہ کیا شکایت لائے ہو؟”
چوکی دار نے کہا:
"پرنسپل نے آج کلاس میں چھوٹے باؤ جی کو دوستوں کے ساتھ نشہ کرتے دیکھا ہے۔۔۔”
یہ بات سنی تو اماں جی نے شور مچانا شروع کر دیا۔
چوکی دار نے کہا:
"آپ شور نہ کریں اور باؤ جی کو اسکول بھیجیں۔۔۔”
اماں جی نے چادر سر پر لی اور باؤ جی کو ڈھونڈنے چل پڑیں۔
ایک دکان پر باؤ جی مل گئے تو اماں جی نے انہیں آواز دی اور پاس بلا کر ساری بات بتا دی۔
باؤ جی نے اماں جی کو ساتھ لیا اور اسکول پہنچ گئے،
جہاں چار بچوں کو پرنسپل نے دفتر میں بٹھا رکھا تھا۔
باؤ جی نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور چھوٹے باؤ جی کو گردن سے پکڑ کر دو تھپڑ لگا دیے۔
پرنسپل نے انہیں منع کیا اور کہا:
"والدین نے ساری ذمہ داری اسکول پر ڈال دی ہے، کچھ اپنی ذمہ داری کو بھی نبھائیں۔
آپ کا بچہ کلاس میں ایک جدید طرز کا نشہ پی رہا تھا۔
جو بظاہر خوشبو دار اور خوش ذائقہ محسوس ہوتا ہے،
لیکن اس کا ایک کش کئی سگریٹ پینے کے برابر ہے۔
شروع میں یہ کچھ نہیں کہتا لیکن اندر ہی اندر پھیپھڑوں کا ستیاناس کر دیتا ہے۔
پورا جسم مفلوج ہونے کا سو فیصد یقین ہوتا ہے۔
یہ نشہ اب فیشن بن چکا ہے اور عام ہو گیا ہے۔
یہی نشہ بعد میں سگریٹ، چرس اور ہیروئن تک لے جاتا ہے۔
یہ نشہ نوجوان نسل کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے،
کیونکہ وہ یہ اچھوتی چیز دیکھ کر اس کی جانب توجہ کریں گے اور کہیں چھپ کر اس کو استعمال بھی کریں گے۔
خدارا اپنے بچوں کو اس سے بچائیں۔ اس سے پہلے کہ پچھتاوا ہو۔۔۔ کیونکہ بعد میں صرف پچھتاوا ہی بچے گا۔”
باؤ جی نے چھوٹے باؤ جی کی طرف دیکھا اور پوچھا:
"یہ کہاں سے لائے ہو؟”
اس نے بتایا:
"آن لائن منگوایا تھا۔۔۔”
پرنسپل نے کہا:
"آپ اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیں، ورنہ بہت دیر ہو جائے گی۔
یہ نشہ ذائقہ دار تو ہے لیکن اس کا نقصان بہت سنگین ہے۔
ویسے بھی ہمارا مذہب ہر طرح کے نشے پر سختی سے منع کرتا ہے۔”
اماں جی اس وقت خاموش تھیں،
کیونکہ انہوں نے گھر جا کر جو خاطر تواضع کرنی تھی
اس کا مکمل خاکہ وہ سوچ بیٹھی تھیں۔