بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گفتگو ہوئی ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے تجارتی مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور آئندہ ہفتوں میں قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزارتِ تجارت کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ واشنگٹن میں تجارتی حکام کی حالیہ ملاقاتوں کے بعد جلد ہی مذاکرات کا نیا دور متوقع ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت کی زیادہ تر برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے، جو امریکا کے کسی بھی تجارتی شراکت دار پر لگائے گئے سب سے زیادہ ٹیکسوں میں سے ایک ہے۔ یہ اقدام بھارت کی امریکا کو تقریباً 50 ارب ڈالر مالیت کی برآمدات کو متاثر کر رہا ہے، جن میں ٹیکسٹائل، قیمتی پتھروں و زیورات اور مچھلی کی صنعت نمایاں ہیں۔

یہ ٹیرف 25 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد اس وقت کیا گیا تھا جب نئی دہلی نے روسی تیل کی درآمد جاری رکھی تھی۔واشنگٹن کا الزام ہے کہ بھارت کی روسی تیل کی خریداری ماسکو کی جنگی مہم کو مالی مدد فراہم کر رہی ہے، تاہم بھارت نے ان الزامات کو دوہرا معیار قرار دے کر مسترد کیا اور امریکا و یورپی ممالک کے روس کے ساتھ تجارتی تعلقات کی مثال پیش کی۔

کابل میں حملے میں ٹی ٹی پی سربراہ نور ولی محسود ہلاک، دو اہم کمانڈر بھی مارے گئے

شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا رابطہ، سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

ایشیا کپ 2025 کے بعد بھی سلمان علی آغا پر اعتماد، قیادت برقرار

Shares: