عید الاضحیٰ کے موقع پر بھارت میں گؤ رکھشکوں کی دہشت گردی عروج پر رہی،ہندوتوا غنڈے مسلمانوں پر گؤ رکھشا کے نام پر حملہ آور رہے۔

بھارت میں نریندر مودی کے دور حکومت میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے ہندوتوا نظریے کی بنیاد پر بنی ملکی پالیسیو ں کے باعث بھارت میں مذہبی آزادی شدید دباؤ میں ہے بھارت میں عید کے موقع پر بھی مسلمانوں کو سکون نہیں ملا اور ہندوتوا غنڈے مسلمانوں پر گؤ رکھشا کے نام پر حملہ آور رہے، دی وائر کے مطابق گائے کے نام پر نفرت انگیز جرائم عروج پر ہیں اور اس سلسلے میں مودی کی سرکار میں 97 فیصد حملے ہوئے ہیں مودی کے زیرِ سرپرستی پولیس کی ریاستی دہشتگردی جب کہ ہندوتوا انتہا پسندوں کی غنڈہ گردی میں بتدریج اضافہ ہوا ہوا ہے –

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق حیدرآباد کے علاقے جلب پلی میں بقر عید کے اگلے دن گؤ رکھشکوں نے جانوروں کی باقیات لے جانے والی گاڑی کو آگ لگا دی، گؤ رکھشکوں نے ہندوانہ مذہبی نعرے لگا کر ڈرائیور پر حملہ کیا اور موبائل و رقم لوٹنے کے بعد پولیس پر پتھراؤ بھی کیا ریاست کرناٹکا کے شہر کمل نگر میں گائے ذبح کر نے کے الزام پر ہندوتوا انتہا پسندوں نے احتجاج کر کے دکانیں بند کرائیں جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق مدھیہ پردیش میں بقر عید پر گائے کے بچھڑے کو ذبح کرنے کے الزام میں 7 مسلمان گرفتار کرکے 32 کلو گوشت ضبط کر لیا گیا، اڑیشہ کے علاقے ترٹول میں جگن ناتھ مندر کے قریب گائے ذبح کرنے کے الزام میں 3 مسلمان نوجوان گرفتار کرلیے گئے علاوہ ازیں اڑیشہ ہی میں عبرسنگھ گاؤں میں گائے کے نام پر پیدا کی گئی فرقہ وارانہ کشیدگی کے نتیجے میں 3 مسلمانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

ڈکن ہیرالڈ کے مطابق ریاست کرناٹکا کے علاقے بیدر میں گائے ذبح کے الزام پر 4 مسلمان گرفتار کرلیے گئے اور ہندوتوا کے دباؤ پر قربانی پر بھی قدغن لگا دی گئی علاوہ ازیں متھرا میں عید گاہ کے قریب گوشت کے ٹکڑے ملنے پر ہنگامہ کھڑا کردیا گیا اور ہندو تنظیموں نے گائے ذبح کرنے کا محض شبہ ظاہر کرکے ایف آئی آر کا مطالبہ کردیا۔

دی ہندوستان ٹائمز کے مطابق عید الاضحیٰ پر آسام کے 5 اضلاع میں مویشی ذبح کرنے کے الزام میں 16 سے زائد مسلمان آسام مویشی تحفظ ایکٹ کے تحت گرفتار کرلیے گئے،سکرول ان کے مطابق متھرا میں عیدگاہ کے قریب مبینہ طور پر گائے کا گوشت ملنے پر 11 مسلمان گرفتار کرلیے گئے اور وہاں بھارتی پولیس کی سخت نگرانی جاری ہے۔

قربانی کے حق میں بولنے والے کانگریس لیڈر شاہجہان میاں کے گھر پر حملہ بھی کیا گیا، جو بھارت میں بی جے پی کی انتقامی سیاست کو بے نقاب کرتا ہےانڈین ایکسپریس کے مطابق جانوروں کے ذبح پر پابندی کی بی جے پی پالیسی پر شاہجہان میاں کی تنقید کے بعد مقدمہ درج کرکے گھر پر حملہ کیا گیا ہے۔

Shares: