باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں حاملہ ہتھنی کی موت پر تو بی جے پی کی رکن واویلا کر رہی ہے لیکن مسلم طالبہ کی گرفتاری پر خاموش ہے، ایسے لگ رہا ہے کہ مودی سرکار کے نزدیک مسلمانوں سے زیادہ جانوروں کی اہمیت ہے
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کی مرکزی حکومت نے 6 سال میں بھارت کا نقشہ ہی پلٹ دیا ہے۔ ہر تبدیلی مثبت ہونا ضروری نہیں۔ بی جے پی کی حکمرانی میں اب یہ حال ہوگیا ہے کہ سابق مرکزی وزیر اور جانوروں کے حقوق کی حامی مانیکا گاندھی اور ان کی پارٹی کیرالا میں حاملہ ہتھنی کی موت پر تو آواز اُٹھا رہے ہیں لیکن بھارت کے قومی دارالحکومت دہلی میں چند ماہ قبل پیش آنے فسادات کے الزام میں ایک طالبہ کو جیل میں رکھا ہوا ہے حالانکہ وہ چار ماہ کی حاملہ ہے اور وہ ضمانت کیلئے مسلسل عدالت سے رجوع ہورہی ہے۔ اس پر بی جے پی خاموش ہے
دہلی کی عدالت نے جمعرات کو جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی ممبر صفورہ زرگر کی ضمانتِ کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ صفورہ کو فروری میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے دوران شمال مشرقی دہلی میں فساد سے متعلق کیس میں سخت قانون یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا
صفورہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایم فل کی طالبہ ہے۔ ایڈشنل سیشنس جج دھرمیندر رانا نے صفورہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے دوران سازش کا بے نقاب ہونا ممکن ہے اور اگر بادی النظر میں سازش کا پہلو پایا جاتا ہے تو سازشیوں میں سے کسی کی بھی حرکتیں اور بیانات قابل گرفت ہیں۔ اگر صفورہ کو کسی تشدد میں ملوث نہیں پایا جاتا ہے تب بھی وہ قانون انسداد غیرسماجی سرگرمیوں کے دفعات کے تحت اپنی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتی۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ منعقدہ سماعت کے دوران پولیس نے عدالت کو بتایا کہ صفورہ نے مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعہ ہجوم کو بھڑکایا جو فروری میں فسادات کا موجب بنی۔ صفورہ کے کونسل نے دعویٰ کیا کہ اسے اس کیس میں پھنسایا گیا ہے، صفورہ کا کوئی قصور نہیں،بھارتی تحقیقاتی ایجنسی من گھڑت باتیں پھیلاتے ہوئے بے قصور طلبا کو پھنسا رہی ہے جو حکومت کی پالیسی یا قانون کو قبول نہیں کرتے ہیں۔ صفورہ کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں، اس کے باوجود حاملہ اسٹوڈنٹ کو جیل میں رکھا گیا ہے
بھارت میں حاملہ ہتھنی کے منہ میں کریکر ڈال کر اسے مار دیا گیا
بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کو حاملہ ہتھنی کی موت کا تو غم ہے لیکن جیل میں قید بے گناہ صفورز زرگر پر کسی کا منہ نہیں کھلتا کیونکہ وہ مسلمان ہے اور مسلمانوں کے خلاف مودی کے دور میں تو ظلم بڑھا ہے، بات بات پر مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے








