بھارتی حیدرآباد میں ایک افسوسناک واقعے میں ایک جوڑے کو موبائل ایپ کے ذریعے اپنے جنسی عمل کو براہِ راست نشر کرنے اور فحش ویڈیوز فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق یہ جوڑا شدید مالی مشکلات کا شکار تھا اور اپنی بیٹیوں کی تعلیم و شوہر کے علاج کے اخراجات پورے کرنے سے قاصر تھا، جس کی وجہ سے انہوں نے یہ غیر قانونی راستہ اختیار کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ جوڑا امبرپیٹ کے علاقے ملیکرجنا نگر میں مقیم تھا، جہاں سے انہیں جمعرات کے روز ایسٹ زون ٹاسک فورس کی جانب سے ایک خفیہ اطلاع پر گرفتار کیا گیا۔ دورانِ کارروائی ان کے گھر سے کئی ہائی ڈیفینیشن کیمرے اور دیگر ڈیجیٹل آلات بھی برآمد کیے گئے۔ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ شوہر رکشہ چلاتا تھا مگر وہ شدید بیماری میں مبتلا تھا، جس کے باعث اس کی آمدن محدود ہو چکی تھی۔ جوڑے کی دو بیٹیاں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہی ہیں، جن میں ایک بی ٹیک کی طالبہ ہے جبکہ دوسری نے حال ہی میں انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں 470 میں سے 468 نمبر حاصل کیے ہیں اور کالج میں داخلے کی تیاری کر رہی تھی۔
مالی دباؤ کے باعث اس جوڑے نے موبائل ایپ کے ذریعے اپنے فحش مناظر کی ویڈیوز اور لائیو اسٹریمز فروخت کرنا شروع کر دیں۔ پولیس کے مطابق لائیو ویڈیو کے لیے ناظرین سے 2000 روپے، جب کہ ریکارڈ شدہ کلپس کے لیے 500 روپے لیے جاتے تھے۔ صارفین کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل تھی۔پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے ویڈیوز میں ماسک پہننا شروع کیے تھے۔ پولیس نے اس غیر اخلاقی اور غیر قانونی سرگرمی سے حاصل ہونے والی آمدن کو رکشہ چلا کر حاصل ہونے والی آمدن سے کہیں زیادہ قرار دیا۔پولیس نے جوڑے کے خلاف انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے اُن افراد کو بھی نوٹس جاری کیے ہیں جنہوں نے ان فحش ویڈیوز کو خریدا یا ڈاؤن لوڈ کیا تھا۔