مودی کا آدم پور ایئر بیس کا دورہ مختصر،ایئر چیف کو "دور”رکھا گیا،سوالات نہ کرنے کا حکم

3 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ
modi003

بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے آج انتہائی سخت سیکیورٹی کے سائے میں آدم پور ایئر فورس بیس کا دورہ کیا۔ سیکیورٹی انتظامات نہایت حساس نوعیت کے تھے، جس کی بنیادی وجہ مودی کو آر ایس ایس کے شدت پسند عناصر کی جانب سے مبینہ خطرات کے ساتھ ساتھ بھارتی فضائیہ میں پائی جانے والی ناراضی تھی۔

ذرائع کے مطابق مودی اس وقت بھارتی ایئر چیف سے سخت نالاں ہیں، جس کی ایک وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ ایئر چیف کا حال ہی میں چار ہندو پائلٹس کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا۔ اسی ناراضگی کی وجہ سے مودی نے واضح ہدایات دیں کہ ایئر چیف نہ ان کے ساتھ پرواز کرے اور نہ ہی کسی بھی سرکاری فوٹیج یا تصویر میں ان کے ساتھ دکھائی دے۔مودی نے بھارتی فضائیہ کی سیکیورٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ذاتی سیکیورٹی ٹیم کو رات کے وقت ہی ایئر بیس پر تعینات کر دیا، اور سختی سے حکم دیا کہ کسی بھی مسلمان اہلکار کو تقریب میں شرکت کی اجازت نہ دی جائے، جب کہ سکھ اہلکاروں کی تعداد بھی محدود رکھی جائے۔

مودی کا یہ دورہ دراصل ایک روز قبل طے تھا، تاہم جنوبی بھارت سے لائی گئی S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم کی بیٹری وقت پر نہیں پہنچ سکی۔ صرف لانچر گاڑیاں ہی آدھی رات کے بعد پہنچ پائیں، جس پر مودی سخت ناراض ہوئے اور اپنے قریبی ساتھی اور وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ تقریب کے دوران سخت ہدایات تھیں کہ کوئی سوال نہیں کیا جائے گا، تاہم رافیل طیارے کے پائلٹ اسکواڈرن لیڈر آدتیہ کمار نے ایئر چیف پر کھل کر تنقید کی اور مودی سے سوال کیا کہ ایک سکھ افسر کو فضائیہ کی کمان کیوں سونپی گئی ہے، کیونکہ اس افسر نے ہندو پائلٹس کو آزادی سے کام کرنے کی اجازت نہیں دی۔

ایک اور سارجنٹ، جن کا نام معلوم نہیں ہو سکا، نے مودی کو بتایا کہ بھارتی فضائیہ میں مایوسی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے اور بہت سے اہلکار استعفیٰ دینا چاہتے ہیں، جن میں وہ خود بھی شامل ہیں۔ اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ جن اہلکاروں کا دل نہیں لگتا، انہیں مراعات کے ساتھ سروس سے الگ ہونے کی اجازت دی جائے۔ معتبر ذرائع کے مطابق اسکواڈرن لیڈر آدتیہ کمار اور سارجنٹ دونوں کو ایئر فورس پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے، کیونکہ مودی ان کے اس جارحانہ رویے سے سخت پریشان دکھائی دیے۔ ان ناخوشگوار واقعات کے باعث مودی نے اپنے دورے کو مختصر کر دیا۔ ابتدائی طور پر یہ دورہ تین گھنٹے پر محیط تھا، لیکن صرف 50 منٹ میں مودی بیس چھوڑ کر روانہ ہو گئے

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from بین الاقوامی