بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے زرعی شعبے پر بین الاقوامی دباؤ یا کسی بھی سمجھوتے کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت کسانوں، ڈیری اور ماہی گیری کے شعبے کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مودی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔حالیہ کشیدگی کی بنیادی وجہ دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف (درآمدی محصولات) پر بڑھتے ہوئے اختلافات ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز بھارت سے درآمدات پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا، جس سے مجموعی ٹیرف 50 فیصد تک جا پہنچا۔واشنگٹن کی جانب سے بھارتی زرعی اور ڈیری منڈی تک رسائی کا مطالبہ، تجارتی مذاکرات میں اہم رکاوٹ بن گیا ہے۔ تاہم بھارت نے اپنے محنت کش کسان طبقے کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جو ملک میں ایک طاقتور ووٹنگ بلاک سمجھا جاتا ہے۔

نئی دہلی میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ ہم اپنے کسانوں، ڈیری سیکٹر اور ماہی گیروں کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔یہ بیان امریکی ٹیرف پر مودی کا پہلا عوامی ردعمل تصور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا:مجھے معلوم ہے کہ مجھے اس کا ذاتی طور پر خمیازہ بھگتنا پڑے گا، لیکن میں اس کے لیے تیار ہوں۔

ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ ممالک سے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کا مطالبہ

بیرونی قرضوں کی ادائیگی،زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی

اسلام آباد میں پاک چین اسٹریٹجک مذاکرات کی تیاریاں مکمل

عمر ایوب نااہلی ریفرنس، الیکشن کمیشن نے کاز لسٹ جاری کردی

Shares: