بھارتی حکومت، خاص طور پر بی جے پی، ایک بار پھر پاکستان مخالف بیانیہ کو ہوا دے کر اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ آپریشن سندور میں ہونے والی شرمناک ناکامی کے بعد مودی سرکار نے ایک نیا محاذ کھولنے کی تیاری کر لی ہے، جس کا مرکز اس بار مبینہ پاکستانی ڈرونز بنے ہیں۔

بھارتی اخبار "دی ہندو” نے دعویٰ کیا ہے کہ پونچھ میں پاکستانی ڈرونز کی موجودگی کے بعد سیکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ یہ ڈرونز مینڈھر کے علاقوں بالاکوٹ، لنگوٹ اور گرسائی نالہ میں اتوار کی رات نو بج کر پندرہ منٹ پر دیکھے گئے۔ بھارتی حکام کے مطابق یہ ڈرونز بہت اونچائی پر پرواز کر رہے تھے اور فوری طور پر پاکستانی علاقے میں واپس چلے گئے۔بھارت میں موجود گودی میڈیا اور حکومتی بیانات کو دیکھ کر یہ تاثر تقویت پکڑتا جا رہا ہے کہ بی جے پی حکومت ایک بار پھر عوام کو پاکستان مخالف جذبات کے ذریعے ورغلانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی حکومت نے پاکستان کا نام اندرونی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے استعمال کیا ہو۔ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ جعلی جھڑپوں، فالس فلیگ آپریشنز اور غیر مصدقہ اطلاعات کے ذریعے پاکستان کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی یہ حکمت عملی نہ صرف داخلی سیاست کے لیے خطرناک ہے بلکہ پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگا سکتی ہے۔ بھارت میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، معاشی بدحالی، کسان تحریکیں اور اقلیتوں کے خلاف بڑھتی ہوئی انتہا پسندی نے مودی حکومت کو دفاعی پوزیشن میں لا کھڑا کیا ہے۔ ایسے میں جنگی جنون کو ہوا دینا اور پاکستان دشمنی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بی جے پی کا آزمودہ نسخہ بن چکا ہے،مبصرین اس تمام صورتِ حال کو ایک منظم پروپیگنڈا مہم قرار دے رہے ہیں، جس میں حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ بھارتی میڈیا بھی بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ ڈرونز کی یہ حالیہ "کہانی” اسی مہم کا تسلسل معلوم ہوتی ہے، جس کا مقصد نہ صرف عوام کو خوفزدہ کرنا ہے بلکہ انہیں ایک خیالی دشمن کے خلاف اکسا کر سیاسی فوائد حاصل کرنا بھی ہے۔

Shares: