مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ فالس فلیگ آپریشن نے بھارتی حکومت اور انٹیلیجنس ایجنسیز کی کارکردگی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا پر بھارتی عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے، جس میں حکومت سے مؤثر اقدامات نہ کرنے پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق، حملہ آوروں کی جانب سے سخت سکیورٹی کے باوجود موقع واردات تک پہنچنا اور واردات کے بعد بحفاظت فرار ہو جانا ایک ناقابلِ فہم پہلو ہے جس نے بھارتی سکیورٹی نظام کی قلعی کھول دی ہے۔ایک بھارتی خاتون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے سوال اٹھایا”جب سکیورٹی خدشات پہلے سے موجود تھے تو مؤثر اقدامات کیوں نہیں کیے گئے؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ دہشتگرد کھلے عام واردات کر کے فرار ہو جائیں؟”خاتون کا مزید کہنا تھا کہ اگر واقعے کی پیشگی اطلاعات دستیاب تھیں تو روک تھام کے لیے کوئی عملی قدم کیوں نہیں اٹھایا گیا؟ یہ غفلت اور ناکامی بھارتی نظام کی سنگینی کو عیاں کرتی ہے۔

دوسری جانب، دفاعی ماہرین نے واقعے کو بھارت کی انٹیلیجنس ایجنسیز کی مکمل ناکامی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے شواہد واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ یہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا عمل تھا، جو اندرونی سطح پر ناقص منصوبہ بندی اور ناکامی کی علامت ہے۔”ماہرین نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کو پاکستان پر الزامات عائد کرنے کے بجائے اپنی عوام کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔”عوام کے اندر سے اٹھنے والی آوازیں اور سوالات اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ واقعہ مودی سرکار کی پالیسیوں کی ناکامی کا عکاس ہے

Shares: