پاکستان نے مودی کے حالیہ بیان پر ردعمل میں کہاہے کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا عالمی اصولوں کے خلاف ہے-
بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جانب سے ایک مرتبہ پھر اشتعال انگیز بیان سامنے آیا ہے جس میں اس نے نہ صرف پاکستان کے خلاف نفرت انگیز زبان استعمال کی بلکہ سندھ طاس معاہدے جیسے بین الاقوامی معاہدے کو بھی ہتھیار بنانے کی دھمکی دی ہے۔
گاندھی نگر میں انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بھارت نے اب تک سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے حصے کے پانی کو ”معطل“ کر رکھا ہے اور اب تک کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی، مگر اس کے باوجود پاکستان ’پسینے پسینے ہو رہا ہے، ہم نے تو ابھی کچھ کیا بھی نہیں، صرف چند دروازے کھولے ہیں، صفائی شروع کی ہے، اور پاکستان گھبراہٹ میں مبتلا ہو گیا ہے۔
بھارت نے ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ کی تیاری کی منظوری دیدی
پاکستان نے مودی کے ان بیانات پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم کی جانب سے پانی جیسے مشترکہ اور معاہد ے کے پابند وسیلے کو ہتھیار بنانے کی بات نہ صرف انتہائی افسوسناک ہے بلکہ بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے ایسے بیانات بھارت کے خطے میں اصل کردار اور اس کے عالمی دعووں میں کھلا تضاد ظاہر کرتے ہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم، اقلیتوں پر جبر اور تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کے ایجنڈے میں مصرو ف ہے، ایسے میں اس کی جانب سے خود کو مظلوم ظاہر کرنا انتہائی منافقانہ طرز عمل ہے بھارتی حکومت کے نظریاتی پیروکاروں نے ملک میں اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی مہمات، ہجوم کے ہاتھوں تشدد اور مذہبی منافرت کو معمول بنا دیا ہے، جو دنیا کی آنکھوں سے چھپ نہیں سکتا۔
ایلون مسک کی کمپنی کے اسٹار شپ راکٹ کی نویں آزمائشی پرواز بھی ناکام
پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی نظم و ضبط کے بنیادی اصولوں کی طرف لوٹے، دوسرے ممالک کی خودمختاری کا احترام کرےاپنے معاہداتی وعدوں کی پاسداری کرے اور اپنے طرزِ گفتار و عمل میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرے قومی جذبات کو بھڑکا نے والی سیاست وقتی طور پر تالیاں تو سمیٹ سکتی ہےمگر طویل المدتی امن استحکام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتی ہےبھارت کے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ خوف کی سیاست کو رد کریں اور وقار، دلیل اور خطے میں تعاون پر مبنی مستقبل کی طرف قدم بڑھائیں۔








